Home ≫ ur ≫ Surah Al Anfal ≫ ayat 20 ≫ Translation ≫ Tafsir
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اَطِیْعُوا اللّٰهَ وَ رَسُوْلَهٗ وَ لَا تَوَلَّوْا عَنْهُ وَ اَنْتُمْ تَسْمَعُوْنَ(20)وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ قَالُوْا سَمِعْنَا وَ هُمْ لَا یَسْمَعُوْنَ(21)
تفسیر: صراط الجنان
{یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا:اے ایمان والو!۔}اس آیت سے مقصود سرکارِ دو عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت کرنے کا حکم دینا اور ان کی نافرمانی سے منع کرنا ہے جبکہ اللہ تعالیٰ کی اطاعت کا ذکر اس بات پر مُتَنَبِّہ کرنے کے لئے ہے کہ رسولِ خدا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اطاعت اللہ عَزَّوَجَلَّ ہی کی اطاعت ہے جیسا کہ ایک مقام پر صراحت کے ساتھ ارشاد فرمایا:
’’ مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاعَ اللّٰهَ‘‘(النساء:۸۰)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: جس نے رسول کا حکم مانا بیشک اس نے اللہ کا حکم مانا۔ (ابو سعود، الانفال، تحت الآیۃ:۲۰، ۲ / ۳۵۳)
{وَ لَا تَكُوْنُوْا كَالَّذِیْنَ:اور ان لوگوں کی طرح نہ ہونا۔} ارشاد فرمایا کہ ان لوگوں کی طرح نہ ہونا جنہوں نے کہا :ہم نے سن لیا حالانکہ وہ نہیں سنتے ،کیونکہ جو سن کر فائدہ نہ اُٹھائے اور نصیحت حاصل نہ کرے اُس کا سننا سننا ہی نہیں ہے ۔یہ منافقین اور مشرکین کا حال ہے مسلمانوں کو اس سے دور رہنے کا حکم دیا جارہا ہے۔