Home ≫ ur ≫ Surah Al Anfal ≫ ayat 55 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ عِنْدَ اللّٰهِ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ(55)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنَّ شَرَّ الدَّوَآبِّ:بیشک جانوروں میں سب سے بدتر۔} یعنی اللہ تعالیٰ کے علم اور اس کے فیصلے میں جانوروں سے بھی بد تر وہ لوگ ہیں کہ جو اپنے کفر پر سختی سے قائم ہیں ،کسی صورت کفر چھوڑنے پر تیار نہیں اور جب بھی ان سے عہد کیا جائے تو وہ عہد توڑ دیتے ہیں۔(تفسیر کبیر، الانفال، تحت الآیۃ: ۵۵، ۵ / ۴۹۷)
قرآنِ پاک میں اس کے علاوہ اور مقامات پر بھی کفار کو جانوروں سے زیادہ بھٹکے ہوئے، جانوروں سے بدتر گمراہ بلکہ تمام مخلوق سے بدتر فرمایا گیا، چنانچہ
ایک مقام پر ارشاد ہوا: ’’اُولٰٓىٕكَ كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّ‘‘ (اعراف: ۱۷۹)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: یہ لوگ جانوروں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی زیادہ بھٹکے ہوئے۔
ایک جگہ ارشاد فرمایا: ’’اِنْ هُمْ اِلَّا كَالْاَنْعَامِ بَلْ هُمْ اَضَلُّ سَبِیْلًا‘‘ (الفرقان:۴۴)
ترجمۂ کنزُالعِرفان:یہ تو صرف جانوروں کی طرح ہیں بلکہ ان سے بھی بدتر گمراہ ہیں۔
اور ارشاد فرمایا: ’’ اُولٰٓىٕكَ هُمْ شَرُّ الْبَرِیَّةِ‘‘ (البینہ:۶)
ترجمۂ کنزُالعِرفان:وہی تمام مخلوق میں سب سے بدتر ہیں۔
کفار کو جانوروں سے بھی بدتر فرمائے جانے کی مفسرین نے کئی وجوہات بیان فرمائی ہیں ، ان کا خلاصۂ کلام یہ ہے کہ جانور اللہ تعالیٰ کی آیات سننے، سمجھنے اور دیکھنے کی قوت سے خالی ہیں ، اپنا نفع و نقصان پہچانتے ہیں اور اپنے مالک کی اطاعت کرتے ہیں جبکہ کفار اپنے اعضاء میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی آیات سننے، سمجھنے اور دیکھنے کی قوت رکھنے کے باوجود ان سے کام نہیں لیتے، کفر اختیار کر کے خود اپنا نقصان کرتے ہیں اور اپنے مالک و مولیٰ عَزَّوَجَلَّ کے نافرمان ہیں اس لئے سب جانوروں سے بدتر ہیں۔
نوٹ:اس سے متعلق مزید تفصیل کے لئے سورۂ اعراف آیت179کے تحت تفسیر ملاحظہ فرمائیے۔