Home ≫ ur ≫ Surah Al Ankabut ≫ ayat 50 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ قَالُوْا لَوْ لَاۤ اُنْزِلَ عَلَیْهِ اٰیٰتٌ مِّنْ رَّبِّهٖؕ-قُلْ اِنَّمَا الْاٰیٰتُ عِنْدَ اللّٰهِؕ-وَ اِنَّمَاۤ اَنَا نَذِیْرٌ مُّبِیْنٌ(50)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ قَالُوْا: اور کفار نے کہا۔} یہاں سے کفارِ مکہ کا ایک اور اعتراض ذکر کیا جا رہاہے ،چنانچہ کفارِ مکہ نے کہا کہ اس نبی پر ان کے رب عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے حضرت صالح عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی اونٹنی،حضرت موسیٰعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے عصا اور حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے دستر خوان کی طرح نشانیاں کیوں نہیں اُتریں ؟ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ ان کافروں سے ارشاد فرما دیں : نشانیاں تو اللہ تعالیٰ ہی کے پاس ہیں اور وہ حکمت کے مطابق جو نشانی چاہتا ہے نازل فرماتا ہے اور میری ذمہ داری یہ ہے کہ میں نافرمانی کرنے والوں کو اللہ تعالیٰ کے عذاب کا صاف ڈر سنا دوں اور میں اسی کا پابند ہوں ۔ (خازن، العنکبوت، تحت الآیۃ: ۵۰، ۳ / ۴۵۴، مدارک، العنکبوت، تحت الآیۃ: ۵۰، ص۸۹۶، ملتقطاً)