Home ≫ ur ≫ Surah Al Bayyinah ≫ ayat 8 ≫ Translation ≫ Tafsir
جَزَآؤُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتُ عَدْنٍ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُؕ-ذٰلِكَ لِمَنْ خَشِیَ رَبَّهٗ(8)
تفسیر: صراط الجنان
{جَزَآؤُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ: ان کا صلہ ان کے رب کے پاس ۔ } یعنی جو لوگ ایمان لائے اور انہوں نے اچھے عمل کئے ان کا صلہ ان کے رب عَزَّوَجَلَّ کے پاس بسنے کے باغات ہیں جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں ، ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے، اللّٰہ عَزَّوَجَلَّان کی اطاعت اور اخلاص سے راضی ہوا اور وہ اُس کے کرم اورا س کی عطاسے راضی ہوئے ،یہ عظیم بشارت اس کے لیے ہے جو دنیا میں اپنے رب عَزَّوَجَلَّ سے ڈرے اور اس کی نافرمانی سے بچے۔( خازن، البینۃ، تحت الآیۃ: ۸، ۴ / ۴۰۰، ملتقطاً)
آیت ’’جَزَآؤُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْ ‘‘ سے حاصل ہونے والی معلومات:
اس آیت سے 4 باتیں معلوم ہوئیں ،
(1)… دنیاکی نعمتیں نیک لوگوں کی حقیقی جزا نہیں اگرچہ اللّٰہ تعالیٰ نیکیوں کے صدقے اِن سے بھی نواز دے۔
(2) …دنیا منزل ہے اور جنت اصلی مقام ہے۔
(3)…جزا کے لئے جنت میں داخل ہونے کے بعد نہ وہاں سے نکلنا ہے اور نہ موت کا آنا ہے۔
(4)…ہر ولی اور بزرگ کو رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کہہ سکتے ہیں ، یہ لفظ صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ کے ساتھ سے خاص نہیں ۔اس آیت میں یہ مضمون صاف موجود ہے۔