Home ≫ ur ≫ Surah Al Furqan ≫ ayat 35 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ وَ جَعَلْنَا مَعَهٗۤ اَخَاهُ هٰرُوْنَ وَزِیْرًا(35)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ: اور بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی۔} اس رکوع میں اللہ تعالٰی نے بعض انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے واقعات اِجمالی طور پر بیان فرما کر اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تسلی دی کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ کفار کی مخالفت اور سازشوں کا غم نہ کریں ، جس نے آپ کی مخالفت کی اور آپ سے دشمنی مول لی تو اسے بھی ہلاک و برباد کر دیا جائے گا جیسے آپ سے پہلی امتوں میں سے انبیاء کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے مخالفین کوہلاک کر دیا گیا۔ (صاوی، الفرقان، تحت الآیۃ: ۳۵، ۴ / ۱۴۳۶، ملخصاً) چنانچہ فرمایا گیا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ہم نے آپ سے پہلے جتنے رسول بھیجے انہیں جھٹلایا گیا اور انہیں جو معجزات عطا کئے ان کا انکار کیا گیا،بے شک ہم نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو تورات عطا فرمائی اور اس کے بھائی حضرت ہارون عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے ذریعے ہم نے ا س کا بازو مضبوط کیا لیکن اس کے باوجود ان کی مخالفت کی گئی۔( تفسیرکبیر، الفرقان، تحت الآیۃ: ۳۵، ۸ / ۴۵۸)