banner image

Home ur Surah Al Furqan ayat 4 Translation Tafsir

اَلْفُرْقَان

Al Furqan

HR Background

وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اِنْ هٰذَاۤ اِلَّاۤ اِفْكُ-ﰳافْتَرٰىهُ وَ اَعَانَهٗ عَلَیْهِ قَوْمٌ اٰخَرُوْنَۚۛ-فَقَدْ جَآءُوْ ظُلْمًا وَّ زُوْرًا(4)

ترجمہ: کنزالایمان اور کافر بولے یہ تو نہیں مگر ایک بہتان جو انہوں نے بنالیا ہے اور اس پر اور لوگوں نے انہیں مدد دی ہے بیشک وہ ظلم اور جھوٹ پر آئے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور کافر وں نے کہا: یہ قرآن تو صرف ایک بڑا جھوٹ ہے جو انہوں نے خود بنالیا ہے اور اس پر دوسرے لوگوں نے (بھی) ان کی مدد کی ہے توبیشک وہ (کافر) ظلم اور جھوٹ پر آگئے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ قَالَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا: اور کافر وں  نے کہا۔} اس سے پہلی آیات میں   اللہ تعالیٰ کی وحدانیت کے بارے میں  کلام کیا گیا اور ا س کے بعد بت پرستوں  کا رَد کیاگیا اور اب یہاں  سے قرآنِ مجید اور نبی کریم صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی نبوت پر کفار کی طرف سے ہونے والے اعتراضات ذکر کر کے ان کا جواب دیا جا رہاہے۔ اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ نضر بن حارث اور اس کے ساتھیوں  نے قرآنِ کریم کے بارے میں  کہا کہ یہ قرآن تو صرف ایک بڑا جھوٹ ہے جو رسولُ اللہ صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خود بنالیا ہے اور اس پر یہودیوں  اور عداس و یسار وغیرہ اہلِ کتاب نے بھی ان کی مدد کی ہے۔  اللہ تعالیٰ نے ان کے رَد میں  ارشاد فرما یاکہ وہ یعنی نضر بن حارث وغیرہ مشرکین جو یہ بے ہودہ بات کہہ رہے ہیں ، ظلم اور جھوٹ پر آگئے ہیں  کیونکہ انہوں  نے اپنی مثل لانے سے عاجز کر دینے والے کلام کو یہودیوں  کے تعاون سے گھڑا ہوا جھوٹ کہا اور اس مقدس کلام کی طرف وہ بات منسوب کی جو اس کی شان کے لائق ہی نہیں ۔( روح البیان، الفرقان، تحت الآیۃ: ۴، ۶ / ۱۸۹-۱۹۰، خازن، الفرقان، تحت الآیۃ: ۴، ۳ / ۳۶۶، ملتقطاً)