banner image

Home ur Surah Al Furqan ayat 49 Translation Tafsir

اَلْفُرْقَان

Al Furqan

HR Background

وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ الرِّیٰحَ بُشْرًۢا بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِهٖۚ-وَ اَنْزَلْنَا مِنَ السَّمَآءِ مَآءً طَهُوْرًا(48)لِّنُحْیِﰯ بِهٖ بَلْدَةً مَّیْتًا وَّ نُسْقِیَهٗ مِمَّا خَلَقْنَاۤ اَنْعَامًا وَّ اَنَاسِیَّ كَثِیْرًا(49)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہی ہے جس نے ہوائیں بھیجیں اپنی رحمت کے آگے مژدہ سناتی ہوئی اور ہم نے آسمان سے پانی اُتارا پاک کرنے والا۔ تاکہ ہم ا س سے زندہ کریں کسی مُردہ شہر کو اور اسے پلائیں اپنے بنائے ہوئے بہت سے چوپائے اور آدمیوں کو۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور وہی ہے جس نے اپنی رحمت سے پہلے ہواؤں کو بھیجا جو خوشخبری دینے والی ہوتی ہیں اور ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانی اتارا۔ تاکہ ہم ا س کے ذریعے کسی مردہ شہر کو زندہ کریں اور وہ پانی اپنی مخلوق میں سے جانوروں اور بہت سے لوگوں کو پلائیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ الرِّیٰحَ: اور وہی ہے جس نے ہواؤں  کو بھیجا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ معبود صرف وہی ہے جس نے بارش ہونے سے پہلے ہواؤں  کو بھیجا جو بارش آنے کی خوشخبری دینے والی ہوتی ہیں  اور ہم نے آسمان کی طرف سے پانی اتارا جو کہ حَدَث و نجاست سے پاک کرنے والا ہے تاکہ ہم ا س پانی کے ذریعے خشکی سے بے جان ہو جانے والی سر زمین کو سرسبز وشاداب کر کے زندہ کردیں  اور وہ پانی اپنی مخلوق میں  سے جانوروں  اور بہت سے لوگوں  کو پلائیں ۔( روح البیان، الفرقان، تحت الآیۃ: ۴۸-۴۹، ۶ / ۲۲۳-۲۲۴)

بارش اللہ تعالٰی کی عظیم نعمت ہے:

            اس سے معلوم ہو اکہ بارش اللہ تعالٰی کی بڑی عظیم نعمت ہے اور اس کے بے شمار فوائد ہیں  کہ اس کے ذریعے خشکی کی وجہ سے بے جان کھیتیاں  سرسبز ہوکرزندہ ہوتی ہیں ، لوگوں  کو پاکی حاصل کرنے اور دیگرضروریات کو پورا کرنے کیلئے پانی ملتا ہے اور مخلوقِ خدا سیراب ہوتی ہے۔