banner image

Home ur Surah Al Ghashiyah ayat 17 Translation Tafsir

اَلْغَاشِيَة

Al Ghashiyah

HR Background

اَفَلَا یَنْظُرُوْنَ اِلَى الْاِبِلِ كَیْفَ خُلِقَتْﭨ(17)

ترجمہ: کنزالایمان تو کیا اونٹ کو نہیں دیکھتے کیسا بنایا گیا۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو کیا وہ اونٹ کو نہیں دیکھتے کہ کیسا بنایا گیا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَفَلَا یَنْظُرُوْنَ اِلَى الْاِبِلِ: تو کیا وہ اونٹ کو نہیں  دیکھتے۔} اس سورت میں  جنت کی نعمتوں  کا ذکر سن کر کفار نے تعجب کیا اورانہیں  جھٹلایاتو اللّٰہ تعالیٰ نے انہیں  اپنے کارخانہِ قدرت اور عجائبات ِ عالَم میں  نظر کرنے کی ہدایت فرمائی کہ وہ دیکھیں ، غور کریں  اورسمجھیں  کہ جس قادر حکیم نے دنیا میں  ایسی عجیب و غریب چیزیں  پیدا کی ہیں  ،اس کی قدرت سے جنتی نعمتوں  کا پیدا فرمانا کس طرح قابلِ تعجب اور لائقِ انکار ہوسکتا ہے ،چنانچہ ارشاد فرمایا کہ کیا یہ اونٹ کو نہیں  دیکھتے کہ کیسا بنایا گیا ہے۔

اونٹ میں  اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت کے عجائبات:

            اونٹ قدرت کی عجیب صنعت ہے اوراس میں  چند چیزیں  بہت عجیب ہیں ،

(1)… جانور زینت کے لئے پالے جاتے ہیں ، یا کھیتی باڑی کے لئے، یا بوجھ لادنے، یا سواری کے لئے، یا دودھ یا گوشت کے لئے، اونٹ میں  یہ ساری باتیں  موجود ہیں ۔

(2)… یہ ریت کا جہاز ہے اور یہ کانٹے اور معمولی چیزوں  کو کھا کر گزارہ کر لیتا ہے اوردس پندرہ دن بغیر کھانے پانی کے نکال لیتا ہے۔

(3)… اونٹ میں  اطاعت اور عشق کمال درجے کا ہے، چنانچہ ایک بچہ اس کو جہاں  چاہے لے جائے اور حُدی کے اَشعار سن کر ایسی مستی میں  آتاہے کہ طاقت سے زیادہ بوجھااٹھا کر بہت زیادہ راستہ طے کر لیتا ہے ۔( خازن، الغاشیۃ، تحت الآیۃ: ۱۷، ۴ / ۳۷۳، ملتقطاً)