banner image

Home ur Surah Al Ghashiyah ayat 3 Translation Tafsir

اَلْغَاشِيَة

Al Ghashiyah

HR Background

عَامِلَةٌ نَّاصِبَةٌ(3)تَصْلٰى نَارًا حَامِیَةً(4)

ترجمہ: کنزالایمان کام کریں مشقت جھیلیں ۔ جائیں بھڑکتی آگ میں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان کام کرنے والے ، مشقتیں برداشت کرنے والے ۔ بھڑکتی آگ میں داخل ہوں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{عَامِلَةٌ نَّاصِبَةٌ: کام کرنے والے ، مشقتیں  برداشت کرنے والے۔} حضرت عبداللّٰہ بن عباس رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا نے فرمایا کہ اس سے وہ لوگ مراد ہیں  جو دین ِاسلام پر نہ تھے، بت پرست تھے یا کتابی کافر جیسے راہب اور پجاری کہ اُنہوں  نے اپنی طرف سے عبادت و ریاضت کے نام پر محنتیں  بھی اُٹھائیں ، مشقتیں  بھی جھیلیں  اور نتیجہ یہ ہوا کہ جہنم میں  جائیں  گے۔(خازن، الغاشیۃ، تحت الآیۃ: ۳، ۴ / ۳۷۱-۳۷۲) یونہی جوگی، سادھو لوگ کہ دنیا چھوڑتے ، لذتوں  سے منہ موڑتے اورتکالیف اٹھاتے ہیں  مگر آخرت میں  کوئی صِلہ نہیں  اور یونہی بدمذہبوں  کی اپنے باطل عقائد کے تحفُّظ و ترویج میں  کوششیں  کرنا اور کتابیں  لکھنا وغیرہا سب بے فائدہ رہیں  گی کیونکہ آخرت میں  ثواب اور نجات کا مدار دامن ِمصطفٰی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ سے وابستگی پر ہے اور وہ انہیں  نصیب نہیں ۔ بغیر روح جسم بے کار اور بغیر ایمان عبادت برباد۔اور اگر آیت میں  مشقت سے مراد آخرت کی مشقت ہے تویہ اُس مشقت کو اس لئے اٹھائیں  گے کیونکہ انہوں  نے کفر کے مقابلے میں  ایمان کو اختیار نہیں  کیا اور روزہ رمضان ، گرمیوں  کے حج اور جہاد کی تپشیں  نہ جھیلیں ، لہٰذا اس آگ کی گرمی جھیلنا پڑے گی جو دنیا کی آگ سے ستر گنا تیز ہے۔اور مشقت کی صورت قیامت کے دن اس طرح ہوگی کہ وہ آگ کے پہاڑ پرچڑھیں  گے، اتریں  گے۔ جس مال سے زکوٰۃ نہ دی ہوگی ،اس سونے چاندی کے پَترے بنا کر ان کی پسلیاں، پیشانیاں، داغی جائیں  گی،ان کے جانور ان کے بدن میں  سینگ گھونپیں  گے اور انہیں  پاؤں  سے روندیں  گے ۔ یہاں  مشقت کی چند صورتیں  بیان ہوئیں  ،ان کے علاوہ نجانے وہ لوگ کیسی کیسی مشقت اٹھائیں  گے ۔