Home ≫ ur ≫ Surah Al Hajj ≫ ayat 22 ≫ Translation ≫ Tafsir
كُلَّمَاۤ اَرَادُوْۤا اَنْ یَّخْرُجُوْا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ اُعِیْدُوْا فِیْهَاۗ-وَ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِیْقِ(22)
تفسیر: صراط الجنان
{كُلَّمَاۤ اَرَادُوْۤا اَنْ یَّخْرُجُوْا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ:جب گھٹن کے سبب اس میں سے نکلنا چاہیں گے۔} ارشاد فرمایا کہ جب وہ کفار گھٹن کے سبب جہنم میں سے نکلنا چاہیں گے تو گرزوں سے مار کرپھر اسی میں لوٹا دیے جائیں گے اور انہیں کہا جائے گا کہ آگ کا عذاب چکھو جس کا جلانا انتہائی شدید ہے۔( جلالین، الحج، تحت الآیۃ: ۲۲، ص۲۸۰)
جہنم کو پیدا فرمانے میں حکمت:
جہنم اللہ تعالیٰ کے جلال کا مظہر ہے اور اللہ تعالیٰ نے جہنم کو ا س لئے پیدا فرمایا ہے تاکہ مخلوق کو اللہ تعالیٰ کے جلال اور اس کی کبریائی کا اندازہ ہو جائے اور لوگ اس سے ڈرتے رہیں اور ا س کے خوف کی وجہ سے گناہوں سے باز رہیں ۔( روح البیان، الحج، تحت الآیۃ: ۲۲، ۶ / ۱۹) افسوس! آج لوگوں کے دل کی سختی کا یہ حال ہے کہ قرآنِ مجید میں جہنم کے انتہائی دردناک عذابات کے بارے میں پڑھنے کے باوجود ان سے ڈرتے نہیں اور بڑی دیدہ دلیری کے ساتھ گناہوں میں مصروف ہیں ۔ اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت اور عقلِ سلیم عطا فرمائے،اٰمین۔