banner image

Home ur Surah Al Hajj ayat 48 Translation Tafsir

اَلْحَجّ

Al Hajj

HR Background

وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَمْلَیْتُ لَهَا وَ هِیَ ظَالِمَةٌ ثُمَّ اَخَذْتُهَاۚ-وَ اِلَیَّ الْمَصِیْرُ(48)

ترجمہ: کنزالایمان اور کتنی بستیاں کہ ہم نے ان کو ڈھیل دی اس حال پر کہ وہ ستم گار تھیں پھر میں نے انہیں پکڑا اور میری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور کتنی ہی بستیاں ہیں جن کے ظالم ہونے کے باوجود میں نے انہیں ڈھیل دی پھر میں نے انہیں پکڑلیااور میری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ كَاَیِّنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اَمْلَیْتُ لَهَا: اور کتنی ہی بستیاں  ہیں  جنہیں  میں  نے ڈھیل دی۔} ارشاد فرمایا کہ کثیر بستیاں  ایسی ہیں  جن میں  رہنے والے لوگوں  کو ظالم ہونے کے باوجود میں  نے ڈھیل دی اور ان سے عذاب کو مُؤخَّر کیا ،پھر میں  نے مہلت ختم ہونے کے بعد انہیں  پکڑلیااور دنیا میں  ان پر عذاب نازل کیا،اورآخرت میں  سب کو میری ہی طرف پلٹ کر آنا ہے تو میں  ان کے اَعمال کے مطابق ان کے ساتھ سلوک کروں  گا۔( روح البیان، الحج، تحت الآیۃ: ۴۸، ۶ / ۴۷)

ظلم  اللہ تعالیٰ کے عذاب کاسبب ہے:

            اس آیت سے معلوم ہو اکہ  اللہ تعالیٰ ظالم شخص کو ڈھیل دیتا رہتا ہے اور فوری طور پر اس کی گرفت نہیں  فرماتا حتّٰی کہ وہ یہ گمان کرنے لگ جاتا ہے کہ  اللہ تعالیٰ اس کی گرفت نہیں  فرمائے گا،پھر  اللہ تعالیٰ اس کی وہاں  سے پکڑ فرماتا ہے جہاں  سے اسے وہم وگمان تک نہیں  ہوتا اور اس وقت اپنے آپ کو ملامت کرنے کے سوا کچھ ہاتھ نہیں  رہتا تو ظالم کی نجات اسی میں  ہے کہ وہ اپنے اوپر  اللہ تعالیٰ کا عذاب نازل ہونے سے پہلے پہلے ظلم سے باز آجائے اور اس کی بارگاہ میں  سچی توبہ کر کے جن پر ظلم کیا اور ان کے حقوق کو ضائع کیا ان سے معافی مانگ لے اور ان کے حقوق انہیں  ادا کر دے۔  اللہ تعالیٰ عمل کی توفیق عطا فرمائے،اٰمین۔