banner image

Home ur Surah Al Hajj ayat 56 Translation Tafsir

اَلْحَجّ

Al Hajj

HR Background

اَلْمُلْكُ یَوْمَىٕذٍ لِّلّٰهِؕ-یَحْكُمُ بَیْنَهُمْؕ-فَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ فِیْ جَنّٰتِ النَّعِیْمِ(56)وَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ كَذَّبُوْا بِاٰیٰتِنَا فَاُولٰٓىٕكَ لَهُمْ عَذَابٌ مُّهِیْنٌ(57)

ترجمہ: کنزالایمان بادشاہی اس دن اللہ ہی کی ہے وہ ان میں فیصلہ کردے گا تو جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ چین کے باغوں میں ہیں ۔ اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتیں جھٹلائیں ان کے لیے ذلت کا عذاب ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اس دن بادشاہی اللہ ہی کے لئے ہے ۔وہ ان میں فیصلہ کردے گاتو ایمان والے اور اچھے کام کرنے والے نعمتوں کے باغات میں ہوں گے۔ اور جنہوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں کو جھٹلایا ان کے لیے رسوا کر دینے والا عذاب ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلْمُلْكُ یَوْمَىٕذٍ لِّلّٰهِ: اس دن بادشاہی  اللہ ہی کیلئے ہے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ قیامت کے دن بادشاہی  اللہ تعالیٰ ہی کیلئے ہے جس کا اصلًا کوئی شریک نہیں  اور وہ بادشاہی اس طرح ہے کہ اس دن کوئی شخص سلطنت کا دعویٰ بھی نہ کرے گا اور  اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی بادشاہ کا قانون نہ ہوگا ورنہ حقیقی بادشاہت تو آج بھی اس کی ہی ہے۔  اللہ تعالیٰ اس دن مسلمانوں  اور کافروں  کے درمیان فیصلہ کردے گا اوروہ فیصلہ یہ ہے کہ ایمان لانے والے اوراچھے کام کرنے والے مسلمان  اللہ تعالیٰ کے فضل سے نعمتوں  کے باغات میں  ہوں  گے اور جنہوں  نے کفر کیا اور  اللہ تعالیٰ کی آیتوں  کو جھٹلایا ان کے لیے ان کے کفر کی وجہ سے رسواکردینے والاعذاب ہے۔( روح البیان، الحج، تحت الآیۃ: ۵۶-۵۷، ۶ / ۵۱، جلالین، الحج، تحت الآیۃ: ۵۶-۵۷، ص۲۸۴، ملتقطاً)