Home ≫ ur ≫ Surah Al Hijr ≫ ayat 45 ≫ Translation ≫ Tafsir
اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ فِیْ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوْنٍﭤ(45)اُدْخُلُوْهَا بِسَلٰمٍ اٰمِنِیْنَ(46)
تفسیر: صراط الجنان
{اِنَّ الْمُتَّقِیْنَ:بیشک متقی لوگ۔}اس سے وہ لوگ مراد ہیں جوکفر و شرک سے باز رہے اور ایمان لائے اگرچہ گناہگار ہوں ، گناہگار مومنین کا معاملہ اللّٰہ تعالیٰ کی مَشِیّت پر مَوقوف ہے وہ چاہے تو انہیں ایک مدت تک عذاب میں مبتلا کر دے، پھر اپنے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی شفاعت کے صدقے انہیں معاف فرما دے اور اگر چاہے تو انہیں عذاب ہی نہ دے۔ (صاوی، الحجر، تحت الآیۃ: ۴۵، ۳ / ۱۰۴۳)
{اُدْخُلُوْهَا:ان میں داخل ہو جاؤ۔} ایک قول یہ ہے کہ جب اللّٰہ تعالیٰ سے ڈرنے والے جنت کے دروازوں پر پہنچیں گے تو ان سے کہا جائے گا اور دوسرا قول یہ ہے کہ جب جنتی جنت میں ایک جگہ سے دوسری جنت کی طرف متوجہ ہوں گے تو فرشتوں کی زبانی ان سے کہاجائے گا ’’ تم سلامتی اور امن و امان کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ، نہ یہاں سے نکالے جاؤ گے نہ تمہیں یہاں موت آئے گی نہ تم پر کوئی آفت رونما ہو گی ، نہ یہاں کوئی خوف اور پریشانی ہوگی۔ (روح البیان، الحجر، تحت الآیۃ: ۴۶، ۴ / ۴۷۱، مدارک، الحجر، تحت الآیۃ: ۴۶، ص۵۸۲، خازن، الحجر، تحت الآیۃ: ۴۶، ۳ / ۱۰۳، ملتقطاً)