banner image

Home ur Surah Al Hijr ayat 98 Translation Tafsir

اَلْحِجْر

Al Hijr

HR Background

وَ لَقَدْ نَعْلَمُ اَنَّكَ یَضِیْقُ صَدْرُكَ بِمَا یَقُوْلُوْنَ(97)فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّكَ وَ كُنْ مِّنَ السّٰجِدِیْنَ(98)

ترجمہ: کنزالایمان اور بیشک ہمیں معلوم ہے کہ ان کی باتوں سے تم دل تنگ ہوتے ہو۔ تو اپنے رب کو سراہتے ہوئے اس کی پاکی بولو اور سجدہ والوں میں ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور بیشک ہمیں معلوم ہے کہ ان کی باتوں سے آپ کا دل تنگ ہوتا ہے۔ تو اپنے رب کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرو اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہوجاؤ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ لَقَدْ نَعْلَمُ:اور بیشک ہمیں  معلوم ہے۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، بیشک ہمیں  معلوم ہے کہ آپ کی قوم کے مشرکوں  کا آپ کو جھٹلانے ،آپ کا اور قرآن کا مذاق اڑانے کی وجہ سے آپ کو ملال ہوتا ہے، تو آپ اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کی حمد کے ساتھ اس کی پاکی بیان کریں  اور سجدہ کرنے والوں  میں  سے ہوجائیں  کیونکہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی عبادت کرنے والوں  کے لئے تسبیح اور عبادت میں  مشغول ہونا غم کا بہترین علاج ہے۔(تفسیرطبری، الحجر، تحت الآیۃ: ۹۷-۹۸، ۷ / ۵۵۳، مدارک، الحجر، تحت الآیۃ: ۹۷-۹۸، ص۵۸۸، ملتقطاً)

غم کا بہترین علاج:

اس سے معلوم ہوا کہ غمگین شخص کو چاہئے کہ وہ اپنے غم دور کرنے کیلئے اللّٰہ تعالیٰ کی تسبیح و تقدیس بیان کرنے اور اس کی عبادت کرنے میں  مشغول ہوجائے، اس سے اِنْ شَآءَ اللّٰہ اس کا غم دور ہو جائے گا۔ حدیث شریف میں  ہے، حضرت حذیفہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں ’’جب رسول اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو کوئی اہم واقعہ پیش آتا تو نماز میں  مشغول ہوجاتے۔(ابوداؤد، کتاب التطوع، باب وقت قیام النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم من اللیل، ۲ / ۵۲، الحدیث: ۱۳۱۹)

اور حضرت ابو درداء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:جس نے صبح اور شام سات مرتبہ یہ کہا’’حَسْبِیَ اللّٰہُ لَا اِلٰـہَ اِلَّا ہُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْم‘‘تو اللّٰہ تعالیٰ اس چیز میں  اسے کافی ہو گا جس کا اس نے ارادہ کیا۔(ابوداؤد، کتاب الادب، باب ما یقول اذا اصبح، ۴ / ۴۱۶، الحدیث: ۵۰۸۱)