banner image

Home ur Surah Al Imran ayat 15 Translation Tafsir

اٰلِ عِمْرَان

Al Imran

HR Background

قُلْ اَؤُنَبِّئُكُمْ بِخَیْرٍ مِّنْ ذٰلِكُمْؕ-لِلَّذِیْنَ اتَّقَوْا عِنْدَ رَبِّهِمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَا وَ اَزْوَاجٌ مُّطَهَّرَةٌ وَّ رِضْوَانٌ مِّنَ اللّٰهِؕ-وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِالْعِبَادِ(15)اَلَّذِیْنَ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَاۤ اِنَّنَاۤ اٰمَنَّا فَاغْفِرْ لَنَا ذُنُوْبَنَا وَ قِنَا عَذَابَ النَّارِ(16)

ترجمہ: کنزالایمان تم فرماؤ کیا میں تمہیں اس سے بہتر چیز بتادوں پرہیزگاروں کے لئے ان کے رب کے پاس جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں رواں ہمیشہ ان میں رہیں گے اور ستھری بیبیاں اور اللہ کی خوشنودی اور اللہ بندوں کو دیکھتا ہے۔ وہ جو کہتے ہیں اے رب ہمارے ہم ایمان لائے تو ہمارے گناہ معاف کر اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔ ترجمہ: کنزالعرفان ۔ (اے حبیب!) تم فرماؤ، کیا میں تمہیں ان چیزوں سے بہتر چیز بتادوں ؟ (سنو، وہ یہ ہے کہ) پرہیزگاروں کے لئے ان کے رب کے پاس جنتیں ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ان میں وہ ہمیشہ رہیں گے اور (ان کیلئے) پاکیزہ بیویاں اور اللہ کی خوشنودی ہے اور اللہ بندوں کو دیکھ رہا ہے۔ وہ جو کہتے ہیں :ا ے ہمارے رب! ہم ایمان لائے ہیں ،تو تو ہمارے گناہ معاف فرما اور ہمیں دوزخ کے عذاب سے بچالے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قُلْ اَؤُنَبِّئُكُمْ بِخَیْرٍ مِّنْ ذٰلِكُمْ:تم فرماؤ ،کیا میں تمہیں ان چیزوں سے بہتر چیز بتادوں ؟} سُبْحَانَ اللہ! دنیا کی حقیقت بیان کرنے کے بعد کتنے دلنشین اور حسین انداز میں جنت اور رضائے الٰہی کی طرف دعوت دی جارہی ہے چنانچہ اس فرمان کا خلاصہ یہ ہے کہ’’ اے حبیب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، دنیا کی حقیقت اور فنائیت سمجھانے کے بعد تم لوگوں سے فرمادو کہ کیا میں تمہیں عورتوں ، بیٹوں ، مال و اولاد، سونا چاندی، کاروبار، باغات، عمدہ سواریوں اور بہترین مکانات سے اچھی، عمدہ اور بہتر چیز بتادوں ؟ سنو، وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کے قرب کا گھر یعنی جنت ہے جس میں دودھ، شہد، شراب کی نہریں بہہ رہی ہیں ، جس میں  ایسی پاکیزہ بیویاں ہوں گی جوہر قسم کے زَنانہ عوارض اور ہر ناپسند و قابلِ نفرت چیز سے پاک ہوں گی، اور اس جنت میں پرہیزگاروں کو ہمیشہ رہنا ہے اور ان سب سے بڑھ کر یہ کہ وہاں اللہ تعالیٰ کی رضا اور خوشنودی ہے جو سب سے اعلیٰ نعمت ہے۔ دعا: اے اللہ! عَزَّوَجَلَّ، ہمارے دلوں سے دنیا کی محبت نکال کر اپنی محبت ڈال دے، دنیا کی حرص نکال کر آخرت کی طلب داخل کر دے۔