Home ≫ ur ≫ Surah Al Infitar ≫ ayat 10 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اِنَّ عَلَیْكُمْ لَحٰفِظِیْنَ(10)كِرَامًا كَاتِبِیْنَ(11)یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ(12)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اِنَّ عَلَیْكُمْ لَحٰفِظِیْنَ: اور بیشک تم پر کچھ ضرور نگہبان ہیں ۔} اس آیت اورا س کے بعد والی دو آیات کاخلاصہ یہ ہے کہ اے لوگو! بیشک ہماری جانب سے تم پر کچھ فرشتے مقررہیں جو تمہارے اَعمال اور اَقوال کے نگہبان ہیں ،وہ فرشتے اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں معزز ہیں اور تمہارے اقوال اور اعمال لکھ رہے ہیں تاکہ تمہیں ان کی جزا دی جائے، وہ تمہارے ساتھ رہنے کی وجہ سے تمہارا ہر نیک اور برا عمل جانتے ہیں اوران سے تمہارا کوئی عمل چھپا نہیں ۔( روح البیان ، الانفطار ، تحت الآیۃ : ۱۰-۱۲ ، ۱۰ / ۳۶۰ ، خازن ، الانفطار ، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۲، ۴ / ۳۵۸، مدارک، الانفطار، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۲، ص۱۳۲۷-۱۳۲۸، ملتقطاً)
محافظ اور نگہبان فرشتے:
ان فرشتوں کے بارے میں ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
’’اِذْ یَتَلَقَّى الْمُتَلَقِّیٰنِ عَنِ الْیَمِیْنِ وَ عَنِ الشِّمَالِ قَعِیْدٌ(۱۷) مَا یَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ اِلَّا لَدَیْهِ رَقِیْبٌ عَتِیْدٌ‘‘(ق:۱۷ ،۱۸)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور جب اس سے لینے والے دو فرشتےلیتے ہیں ،ایک دائیں جانب اور دوسرا بائیں جانب بیٹھا ہوا ہے۔ وہ زبان سے کوئی بات نہیں نکالتا مگر یہ کہ ایک محافظ فرشتہ اس کے پاس تیار بیٹھا ہوتا ہے۔
اوران آیات میں ہر اس انسان کے لئے نصیحت ہے جو اپنے اعمال کے حوالے سے انتہائی غفلت کا شکار ہے۔ حضرت فضیل بن عیاض رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ جب اس آیت ’’یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ‘‘ کی تلاوت فرماتے تو کہتے: غافل لوگوں پر اس سے زیادہ سخت کوئی آیت نہیں ۔( مدارک، الانفطار، تحت الآیۃ: ۱۲، ص۱۳۲۸)
سورۂ اِنفطار کی آیت نمبر10،11اور12سے معلوم ہونے والی باتیں :
ان آیات سے 6باتیں معلوم ہوئیں :
(1)… انسان کی جان اور ا س کے اعمال کی حفاظت کے لئے فرشتے مقرر ہیں ۔
(2)… فرشتے صرف انسانوں پر مقرر ہیں دیگر مخلوق پر نہیں ۔
(3)… اللّٰہ تعالیٰ کے کام اس کے بندوں کی طرف منسوب ہو سکتے ہیں کیونکہ حافظ و ناصر رب تعالیٰ ہے مگر ارشاد ہوا کہ فرشتے حفاظت کرتے ہیں ۔
(4)… انسان کو بری جگہ نہیں جانا چاہیے تا کہ ہماری وجہ سے ان فرشتوں کو وہاں نہ جانا پڑے۔
(5) …فرشتے اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عزت والے کریم ہیں ۔
(6)… ان پر ہمارے چھپے اورظاہر کوئی عمل پوشیدہ نہیں ، تب ہی تو وہ ہر عمل کو لکھ لیتے ہیں ۔