banner image

Home ur Surah Al Isra ayat 10 Translation Tafsir

بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْل (اَلْاَسْرَاء)

Al Isra

HR Background

اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ یَهْدِیْ لِلَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ وَ یُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِیْنَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ اَجْرًا كَبِیْرًا(9)وَّ اَنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ اَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَابًا اَلِیْمًا(10)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک یہ قرآن وہ راہ دکھاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے اور خوشی سناتا ہے ایمان والوں کو جو اچھے کام کریں کہ ان کے لیے بڑا ثواب ہے۔ اور یہ کہ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہم نے ان کے لیے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک یہ قرآن وہ راہ دکھاتا ہے جو سب سے سیدھی ہے اور نیک اعمال کرنے والے مومنوں کو خوشخبری دیتا ہے کہ ان کے لیے بہت بڑا ثواب ہے۔ اور یہ کہ جو آخرت پر ایمان نہیں لاتے ہم نے ان کے لیے دردناک عذاب تیار کر رکھا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ: بیشک یہ قرآن۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت میں  اللّٰہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک کی تین خوبیاں  بیان فرمائی ہیں  (1) قرآن سب سے سیدھا راستہ دکھاتا ہے اوروہ راستہ اللّٰہ تعالیٰ کی توحید کا اقرار کرنا، اس کے رسولوں  پر ایمان لانا اور اُن کی اطاعت کرنا ہے۔ (یہی راستہ سیدھا جنت تک اور خدا تک پہنچانے والا اور اللّٰہ تعالیٰ کے انعام یافتہ بندوں  یعنی ولیوں  اور ان نیک بندوں  کا ہے جن کی پیروی کا قرآنِ پاک میں  حکم دیا گیا ہے) ۔ (2) نیک اعمال کرنے والے مومنوں  کو جنت کی بشارت دیتا ہے۔(3) آخرت کے منکرین کو درناک عذاب کی خبر دیتا ہے۔( تفسیرکبیر، الاسراء، تحت الآیۃ: ۹-۱۰، ۷ / ۳۰۳-۳۰۴، مدارک، الاسراء، تحت الآیۃ: ۹-۱۰، ص۶۱۷، ملتقطاً)