banner image

Home ur Surah Al Isra ayat 8 Translation Tafsir

بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْل (اَلْاَسْرَاء)

Al Isra

HR Background

عَسٰى رَبُّكُمْ اَنْ یَّرْحَمَكُمْۚ-وَ اِنْ عُدْتُّمْ عُدْنَاۘ-وَ جَعَلْنَا جَهَنَّمَ لِلْكٰفِرِیْنَ حَصِیْرًا(8)

ترجمہ: کنزالایمان قریب ہے کہ تمہارا رب تم پر رحم کرے اور اگر تم پھر شرارت کرو تو ہم پھر عذاب کریں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کا قید خانہ بنایا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان قریب ہے کہ تمہارا رب تم پر رحم فرمائے اور اگر تم پھر دوبارہ (شرارت) کرو گے تو ہم دوبارہ ( سزا) دیں گے اور ہم نے جہنم کو کافروں کیلئے قید خانہ بنادیا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَنْ یَّرْحَمَكُمْ:کہ تم پر رحم فرمائے۔} یعنی اے بنی اسرائیل! دوسری مرتبہ کے بعد بھی اگر تم دوبارہ توبہ کرلو اور گناہوں  سے باز آجاؤ تو ہم تم پر پھر اپنا رحم و کرم کریں  گے لیکن اگر تم نے تیسری مرتبہ پھر شرارت کی اور فتنہ وفساد کیا توہم پھر تمہیں  اس کی سزا دیں  گے چنانچہ پھر ایسا ہی ہوا کہ انہوں  نے تیسری مرتبہ بھی وہی حرکات کیں  اور زمانۂ مصطفوی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ میں  حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تکذیب کی تو اُن پر ذلت مسلط کردی گئی۔( روح البیان، الاسراء، تحت الآیۃ: ۸، ۵ / ۱۳۴-۱۳۵، ملخصاً) اور فرمادیا گیا کہ اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے یا لوگوں  کی طرف سے کوئی سہارا مل گیا تو ان کی کچھ بچت ہوجائے گی ورنہ ان پر ذلت مسلط کردی گئی ہے، چنانچہ ہمارے زمانے میں  یہودیوں  کو دیکھ لیں  کہ انہیں  مغربی ممالک کا سہارا حاصل ہے ، اگر وہ ہٹ جائے تو ایک دن میں  اپنی اوقات دیکھ لیں  گے۔