banner image

Home ur Surah Al Isra ayat 73 Translation Tafsir

بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْل (اَلْاَسْرَاء)

Al Isra

HR Background

وَ اِنْ كَادُوْا لَیَفْتِنُوْنَكَ عَنِ الَّذِیْۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ لِتَفْتَرِیَ عَلَیْنَا غَیْرَهٗ ﳓ وَ اِذًا لَّاتَّخَذُوْكَ خَلِیْلًا(73)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہ تو قریب تھا کہ تمہیں کچھ لغزش دیتے ہماری وحی سے جو ہم نے تم کو بھیجی کہ تم ہماری طرف کچھ اور نسبت کردو اور ایسا ہوتا تو وہ تم کو اپنا گہرا دو ست بنالیتے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور کفار تو چاہتے تھے کہ تمہیں اس وحی سے ہٹا دیں جوہم نے تمہاری طرف بھیجی ہے کہ تم ہمارے اوپر وحی سے ہٹ کر کوئی بات منسوب کر دو اور اس وقت وہ آپ کو گہرا دوست بنالیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لَیَفْتِنُوْنَكَ: کہ تمہیں  ہٹادیں ۔} اس آیت کا  شانِ نزول یہ ہے کہ قبیلہ ثقیف کا ایک وفد سرکارِدوعالَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی  عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس آکر کہنے لگا کہ اگر آپ تین باتیں  منظور کرلیں  تو ہم آپ کی بیعت کرلیں  گے ، ان میں  سے ایک بات یہ تھی کہ انہوں  نے کہا: یا رسولَ اللّٰہ ! ہم یہ چاہتے ہیں  کہ آپ کی طرف سے ہمیں  ایسا اعزاز ملے جو دوسروں  کو نہ ملا ہو تاکہ ہم فخر کر سکیں  اور اس میں  اگر آپ کو اندیشہ ہو کہ عرب کے دوسرے لوگ شکایت کریں  گے تو آپ اُن سے کہہ دیجئے گا کہ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کا حکم ہی ایسا تھا یعنی مَعَاذَاللّٰہ، اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ پر جھوٹ باندھ دیجئے گا۔اس پر یہ آیت نازل ہوئی۔(تفسیر سمرقندی، الاسراء، تحت الآیۃ: ۷۳، ۲ / ۲۷۸، خازن، الاسراء، تحت الآیۃ: ۷۳، ۳ / ۱۸۴، ملتقطاً) اور بتا دیا گیا ہے کہ حضورِ اقدس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تربیت اور معاملات کی نگہبانی تو خود اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ فرماتا ہے تو کیسے ممکن ہے کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف کوئی غلط بات منسوب کرسکیں ۔