banner image

Home ur Surah Al Isra ayat 77 Translation Tafsir

بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْل (اَلْاَسْرَاء)

Al Isra

HR Background

سُنَّةَ مَنْ قَدْ اَرْسَلْنَا قَبْلَكَ مِنْ رُّسُلِنَا وَ لَا تَجِدُ لِسُنَّتِنَا تَحْوِیْلًا(77)

ترجمہ: کنزالایمان دستور ان کا جو ہم نے تم سے پہلے رسول بھیجے اور تم ہمارا قانون بدلتا نہ پاؤ گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان جیسے ہمارے ان رسولوں کا طریقہ رہا جنہیں ہم نے آپ سے پہلے بھیجا اور تم ہمارے قانون میں کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{سُنَّةَ: طریقہ۔} گزشتہ آیت میں  فرمایا تھا کہ  اگر بالفرض یہ آپ کو نکال دیتے تو آپ کے بعد یہ بھی جلد ہلاک کردیئے جاتے کیونکہ نبی عَلَیْہِ السَّلَام کے تشریف لے جانے کے بعد عذابِ الٰہی آجا تا ہے جیسے ہمارا ان رسولوں  عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بارے میں  طریقہ رہا جنہیں  ہم نے آپ سے پہلے بھیجا کہ جس قوم نے انہیں  ان کے وطن سے نکالا( اور وہاں  کوئی مسلمان باقی نہ رہا اور ان لوگوں  کے ایمان لانے کی بھی کوئی امید نہ رہی) تو ہم نے اس قوم کو ہلاک کردیا اور تم ہمارے اِس قانون میں  کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے۔(خازن، الاسراء، تحت الآیۃ: ۷۷، ۳ / ۱۸۵، ملخصاً) اہلِ مکہ کی بچت کی وجہ یہ رہی کہ وہاں  مسلمان بھی باقی رہے اور وہاں  خانہ کعبہ تھا اسی لئے اس علاقے کو بہرحال اسلامی حدود میں  آنا تھا اور وہاں  کے لوگوں  کے بارے میں  ایمان کی امید قوی بھی موجود تھی۔