banner image

Home ur Surah Al Isra ayat 76 Translation Tafsir

بَنِیْٓ اِسْرَآءِیْل (اَلْاَسْرَاء)

Al Isra

HR Background

وَ اِنْ كَادُوْا لَیَسْتَفِزُّوْنَكَ مِنَ الْاَرْضِ لِیُخْرِجُوْكَ مِنْهَا وَ اِذًا لَّا یَلْبَثُوْنَ خِلٰفَكَ اِلَّا قَلِیْلًا(76)

ترجمہ: کنزالایمان اور بیشک قریب تھا کہ وہ تمہیں اس زمین سے ڈگا دیں کہ تمہیں اس سے باہر کردیں اور ایسا ہوتا تو وہ تمہارے پیچھے نہ ٹھہرتے مگر تھوڑا ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور بیشک قریب تھا کہ وہ تمہیں اس سر زمین سے پھسلا دیں تاکہ تمہیں اس سے نکال دیں اور اگر ایسا ہوتا تو وہ تمہارے پیچھے تھوڑی ہی مدت ٹھہرتے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{لِیُخْرِجُوْكَ مِنْهَا: کہ تمہیں  اس سے نکال دیں ۔} اس آیت کا شانِ نزول یہ ہے کہ کفار نے آپس میں  اتفاق کرکے چاہا کہ سب مل کر رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سرزمینِ عرب سے باہر نکال دیں  لیکن اللّٰہ تعالیٰ نے ان کا یہ ارادہ پورا نہ ہونے دیا اور اُن کی یہ مراد بر نہ آئی۔ اس واقعہ کے متعلق یہ آیت نازل ہوئی(خازن، الاسراء، تحت الآیۃ: ۷۶، ۳ / ۱۸۵)اور فرما دیا گیا کہ ان لوگوں  نے آپ کو یہاں  سے نکالنے کا منصوبہ بنایا مگر اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ نے ایسا نہ ہونے دیا اور اگر بالفرض یہ آپ کو نکال دیتے تو آپ کے بعد یہ بھی جلد ہلاک کردیئے جاتے کیونکہ نبی عَلَیْہِ السَّلَام کے تشریف لے جانے کے بعد عذابِ الٰہی آجا تا ہے۔