banner image

Home ur Surah Al Jasia ayat 18 Translation Tafsir

اَلْجَاثِيَة

Surah Al Jasia

HR Background

ثُمَّ جَعَلْنٰكَ عَلٰى شَرِیْعَةٍ مِّنَ الْاَمْرِ فَاتَّبِعْهَا وَ لَا تَتَّبِـعْ اَهْوَآءَ الَّذِیْنَ لَا یَعْلَمُوْنَ(18)اِنَّهُمْ لَنْ یُّغْنُوْا عَنْكَ مِنَ اللّٰهِ شَیْــٴًـاؕ-وَ اِنَّ الظّٰلِمِیْنَ بَعْضُهُمْ اَوْلِیَآءُ بَعْضٍۚ-وَ اللّٰهُ وَلِیُّ الْمُتَّقِیْنَ(19)

ترجمہ: کنزالایمان پھر ہم نے اس کام کے عمدہ راستہ پر تمہیں کیا تو اسی راہ چلو اور نادانوں کی خواہشوں کا ساتھ نہ دو۔ بے شک وہ اللہ کے مقابل تمہیں کچھ کام نہ دیں گے اور بے شک ظالم ایک دوسرے کے دوست ہیں اور ڈر والوں کا دوست اللہ ۔ ترجمہ: کنزالعرفان پھر ہم نے آپ کو اس معاملہ (یعنی دین) کے عمدہ راستے پررکھا تو تم اسی راستے پر چلو اور نادانوں کی خواہشوں کے پیچھے نہ چلنا۔ بیشک وہ اللہ کے مقابلے میں تمہیں کچھ کام نہ دیں گے اور بیشک ظالم ایک دوسرے کے دوست ہیں اوراللہ پرہیزگاروں کا دوست ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ثُمَّ جَعَلْنٰكَ عَلٰى شَرِیْعَةٍ مِّنَ الْاَمْرِ: پھر ہم نے آپ کو(دین کے)معاملے میں عمدہ راستے پررکھا۔} اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ہم نے بنی اسرائیل کے بعد آپ کو دین کے معاملے میں  عمدہ راستے(یعنی اسلام) پر رکھا لہٰذا آپ اسی راستے پر چلیں  اور اس کے احکامات نافذ کریں  اور قریش کے نادان سردار جو آپ کو اپنے دین کی دعوت دیتے ہیں  ان کی خواہشوں  کے پیچھے نہ چلناکیونکہ وہ آپ کو اللہ تعالیٰ کے مقابلے میں  کچھ کام نہ دیں  گے اور بے شک کافر صرف دنیا میں  ایک دوسرے کے دوست ہیں  جبکہ آخرت میں  ان کا کوئی دوست نہیں  اور اللہ تعالیٰ سے ڈرنے والے مومنین کا دنیا میں  بھی اللہ تعالیٰ دوست ہے اور آخرت میں  بھی وہی دوست ہے۔(روح البیان، الجاثیۃ، تحت الآیۃ: ۱۸-۱۹، ۸ / ۴۴۴، خازن، الجاثیۃ، تحت الآیۃ: ۱۸-۱۹، ۴ / ۱۱۹، ملتقطاً)