banner image

Home ur Surah Al Kahf ayat 58 Translation Tafsir

اَلْـكَهْف

Al Kahf

HR Background

وَ رَبُّكَ الْغَفُوْرُ ذُو الرَّحْمَةِؕ-لَوْ یُؤَاخِذُهُمْ بِمَا كَسَبُوْا لَعَجَّلَ لَهُمُ الْعَذَابَؕ-بَلْ لَّهُمْ مَّوْعِدٌ لَّنْ یَّجِدُوْا مِنْ دُوْنِهٖ مَوْىٕلًا(58)

ترجمہ: کنزالایمان اور تمہارا رب بخشنے والا مہر والا ہے اگر وہ انہیں ان کے کئے پر پکڑتا تو جلد ان پر عذاب بھیجتا بلکہ ان کے لیے ایک وعدہ کا وقت ہے جس کے سامنے کوئی پناہ نہ پائیں گے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور تمہارا رب بڑا بخشنے والا،رحمت وا لا ہے۔ اگر وہ لوگوں کو ان کے اعمال کی بنا پر پکڑ لیتا تو جلد ان پر عذاب بھیج دیتا بلکہ ان کے لیے ایک وعدے کا وقت ہے جس کے سامنے کوئی پناہ نہ پائیں گے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ رَبُّكَ الْغَفُوْرُ ذُو الرَّحْمَةِ:اور تمہارا رب بڑا بخشنے والا، رحمت وا لا ہے۔} اس آیت میں اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی رحمت اور مہلت کا بیان ہے کہ وہ بڑا بخشنے والا ہے کہ کروڑوں  گناہ کرنے کے بعد بھی اگر کوئی مغفرت کا دروازہ کھٹکھٹاتا ہے تووہ بخش دیتا ہے اور ساری زندگی گناہوں  میں  گزارنے کے باوجود بھی اگر کوئی زندگی کے آخری لمحات میں  توبہ کرلیتا ہے تو اللّٰہ تعالیٰ اسے معاف فرمادیتا ہے۔ یہ شانِ مغفرت بھی ہے اور شانِ رحمت بھی، اور شانِ رحمت میں  یہ بھی داخل ہے کہ اس نے مہلت دی ہوئی ہے اور عذاب دینے میں  جلدی نہیں  فرماتا بلکہ کفروگناہ کے باوجود لوگوں  کو دنیا کا رزق دیتا رہتا ہے۔ مزید فرمایا کہ اگر وہ لوگوں  کودنیا ہی میں  ان کے اعمال کی بنا پر پکڑ لیتا تو جلد ان پر عذاب بھیج دیتا لیکن اس کی رحمت ہے کہ اُس نے مہلت دی اور عذاب میں  جلدی نہ فرمائی۔ بلکہ ان کے لیے ایک وعدے کا وقت مقرر کردیا یعنی قیامت کا دن ۔ اس دن البتہ ساری مہلتیں  ختم ہوجائیں  گی اور اس دن کوئی پناہ نہ ہوگی۔