banner image

Home ur Surah Al Maarij ayat 14 Translation Tafsir

اَلْمَعَارِ ج

Al Maarij

HR Background

وَ لَا یَسْــٴَـلُ حَمِیْمٌ حَمِیْمًا(10)یُّبَصَّرُوْنَهُمْؕ-یَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ یَفْتَدِیْ مِنْ عَذَابِ یَوْمِىٕذٍۭ بِبَنِیْهِ(11)وَ صَاحِبَتِهٖ وَ اَخِیْهِ(12)وَ فَصِیْلَتِهِ الَّتِیْ تُــٴْـوِ یْهِ(13)وَ مَنْ فِی الْاَرْضِ جَمِیْعًاۙ-ثُمَّ یُنْجِیْهِ(14)

ترجمہ: کنزالایمان اور کوئی دوست کسی دوست کی بات نہ پوچھے گا۔ ہوں گے انہیں دیکھتے ہوئے مجرم آرزو کرے گا کاش اس دن کے عذاب سے چھٹنے کے بدلے میں دے دے اپنے بیٹے۔ اور اپنی جورو اور اپنا بھائی۔ اور اپنا کنبہ جس میں اس کی جگہ ہے۔ اور جتنے زمین میں ہیں سب پھر یہ بدلہ دینا اسے بچالے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور کوئی دوست کسی دوست سے حال نہ پوچھے گا۔ وہ ان کو دکھائے جارہے ہوں گے۔مجرم آرزو کرے گا، کاش!اس دن کے عذاب سے چھوٹنے کے بدلے میں اپنے بیٹے دیدے ۔ اور اپنی بیوی اور اپنا بھائی۔ اور اپنا وہ کنبہ جو اسے پناہ دیتا ہے۔ اور جتنے لوگ زمین میں ہیں سب کے سب ،پھر یہ (بدلہ دینا) اسے بچالے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ وَ لَا یَسْــٴَـلُ حَمِیْمٌ حَمِیْمًا : اور کوئی دوست کسی دوست سے حال نہ پوچھے گا۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی 4آیات کاخلاصہ یہ ہے کہ قیامت کے دن کی شدّت اور ہَولناکی کی وجہ سے یہ حال ہو گا کہ کوئی دوست کسی دوست سے یہ نہیں  پوچھے گا کہ تیرا حال کیا ہے اور نہ ہی اس سے کوئی بات کرے گا کیونکہ اسے تو صرف اپنی ہی جان کی فکر پڑی ہوگی اور یہ اس وجہ سے نہیں  ہو گا کہ دوست ایک دوسرے کو دیکھ نہ رہے ہوں  گے بلکہ وہ دوست ان دوسرے دوستوں  کو دکھائے جارہے ہوں  گے اور وہ ایک دوسرے کو پہچانیں  گے لیکن اپنے حال میں  ایسے مبتلا ہوں  گے کہ نہ اُن سے حال پوچھیں  گے اورنہ بات کرسکیں  گے۔اس دن کافرکا حال یہ ہو گا کہ وہ یہ آرزو کرے گا : کاش!قیامت کے دن کے عذاب سے چھوٹنے کے بدلے میں  مجھ سے میرے (محبوب ترین) بیٹے لے لئے جائیں ، اور (زندگی بھر) میرا ساتھ نبھانے والی بیوی لے لی جائے اور دنیا میں  (ہر طرح سے) میری مدد کرنے والے میرے بھائی لے لئے جائیں  اور میرا وہ کنبہ لے لیا جائے جو مجھے اپنے پاس جگہ دیتا تھا،حتّٰی کہ وہ یہ تمنا کرے گا کہ جتنے لوگ زمین میں  ہیں  سب اس کے ماتحت ہوں  اور وہ ان سب کوفدیے میں  دیدیے اورپھر یہ بدلہ دینا اسے اللّٰہ تعالیٰ کے عذاب سے بچالے۔( خازن ، المعارج ، تحت الآیۃ : ۱۰ - ۱۴ ، ۴ / ۳۰۸-۳۰۹، روح البیان، المعارج، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۴، ۱۰ / ۱۶۰، مدارک، المعارج، تحت الآیۃ: ۱۰-۱۴، ص۱۲۷۹، ملتقطاً)

            اس سے معلوم ہوا کہ قیامت کے دن کفار کو اپنے کسی عزیزسے محبت نہ رہے گی اور وہ یہ چاہے گا کہ میرے بچے،بیوی،بھائی،خاندان کے لوگ بلکہ ساری دنیا کے لوگ میرے بدلے دوزخ میں  پھینک دئیے جائیں  اور میں  کسی طرح عذاب سے بچ جاؤں ۔