Home ≫ ur ≫ Surah Al Maarij ≫ ayat 18 ≫ Translation ≫ Tafsir
تَدْعُوْا مَنْ اَدْبَرَ وَ تَوَلّٰى(17)وَ جَمَعَ فَاَوْعٰى(18)
تفسیر: صراط الجنان
{ تَدْعُوْا: بلا رہی ہے۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جہنم نام لے لے کر کہ اے کافر میرے پاس آ، اے منافق میرے پاس آ ،اسے اپنی طرف بلائے گی جس نے حق قبول کرنے سے پیٹھ پھیری اورایمان لانے سے اِعراض کیا اور اپنامال جوڑ کر رکھا پھر اسے محفوظ کرلیا اور اس پر اس مال کے جو حقوق واجب تھے وہ ا س نے ادا نہ کئے۔ جہنم کا یہ بلانا یا تو زبانِ حال سے ہو گا یا اللّٰہ تعالیٰ آگ میں کلام کرنے کی صلاحیت پیدا کر دے گا اور وہ واضح طور پر کلام کرے گی یا اس سے مراد یہ ہے کہ جہنم پر مامور فرشتے بلائیں گے ۔( خازن ، المعارج ، تحت الآیۃ : ۱۷-۱۸ ، ۴ / ۳۰۹ ، مدارک، المعارج، تحت الآیۃ: ۱۷-۱۸، ص۱۲۷۹، تفسیر کبیر، المعارج، تحت الآیۃ: ۱۷-۱۸، ۱۰ / ۶۴۳)
ان آیات سے معلوم ہوا کہ اللّٰہ تعالیٰ کی معرفت اور اس کی اطاعت سے اِعراض کرنا،دنیا کی محبت ،مال کی حرص اور نفسانی خواہشات دین کی آفات کا مجموعہ ہیں ۔