banner image

Home ur Surah Al Maidah ayat 25 Translation Tafsir

اَلْمَـآئِدَة

Al Maidah

HR Background

قَالَ رَبِّ اِنِّیْ لَاۤ اَمْلِكُ اِلَّا نَفْسِیْ وَ اَخِیْ فَافْرُقْ بَیْنَنَا وَ بَیْنَ الْقَوْمِ الْفٰسِقِیْنَ(25)

ترجمہ: کنزالایمان موسیٰ نے عرض کی کہ اے رب میرے مجھے اختیار نہیں مگر اپنا اور اپنے بھائی کا تو تو ہم کو ان بے حکموں سے جدا رکھ۔ ترجمہ: کنزالعرفان موسیٰ نے عرض کی : اے میرے رب! مجھے صرف اپنی جان اور اپنے بھائی کا اختیار ہے تو تو ہمارے اور نافرمان قوم کے درمیان جدائی ڈال دے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالَ رَبِّ: موسیٰ نے عرض کی : اے میرے رب!} حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اپنی قوم کے جواب سے غمزدہ ہو کر اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کی کہ ’’ مولا! مجھے صرف اپنی جان اور اپنے بھائی ہارون کا اختیار ہے، تو تو ہمارے اور نافرمان قوم کے درمیان جدائی ڈال دے اور ہمیں ان کی صحبت اور قرب سے بچا اوریہ کہ ہمارے اوراُن کے درمیان فیصلہ فرمادے۔

آیت ’’قَالَ رَبِّ اِنِّیْ لَاۤ اَمْلِكُ‘‘ سے معلوم ہونے والے مسائل:

            اس آیت سے 3 مسئلے معلوم ہوئے:

(1)… بروں سے علیحدگی اچھی چیز ہے جس کی حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے دعا مانگی۔

(2)… بروں کی برائی سے نیک بھی بعض اوقات مشقت میں پڑ جاتے ہیں جیسا کہ ان نافرمانوں کی وجہ سے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو بھی مقامِ تیہ میں قیام فرمانا پڑا اگرچہ اللہ تعالیٰ نے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کیلئے سہولت مُیَسَّر فرما دی تھی۔

(3)… اچھوں کی صحبت سے برے بھی فیض حاصل کرلیتے ہیں چنانچہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی برکت سے بنی اسرائیل کو مقامِ تیہ میں مَن و سَلْویٰ ملا، پتھر سے پانی کے بارہ چشمے ملے اور وہ لباس عطا ہوا جو اتنے عرصہ تک نہ گلانہ میلا ہوا۔