Home ≫ ur ≫ Surah Al Mudassir ≫ ayat 27 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا سَقَرُﭤ(27)لَا تُبْقِیْ وَ لَا تَذَرُ(28)لَوَّاحَةٌ لِّلْبَشَرِ(29)عَلَیْهَا تِسْعَةَ عَشَرَﭤ(30)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا سَقَرُ: اور تمہیں کیا معلوم کہ دوزخ کیا ہے؟} اس آیت اور ا س کے بعد والی تین آیات کا خلاصہ یہ ہے کہ اے مُخاطَب! تمہیں کیا معلوم کہ دوزخ کیا ہے ؟ وہ ایسی جگہ ہے کہ عقل اس کی شدت اور سختی کا اندازہ نہیں لگا سکتی، وہ نہ کسی عذاب کے مُسْتحق کو چھوڑے گی اور نہ کسی کے جسم پر گوشت پوست کھال لگی رہنے دے گی، بلکہ عذاب کے مُستحق کو گرفتار کرے گی اور گرفتار کو جلائے گی اور ایسا نہیں ہو گا کہ ہلاک ہونے کے بعد معاملہ ختم ہو جائے گا بلکہ جب اس میں داخل لوگ جل جائیں گے تو پھر ویسے ہی کردیئے جائیں گے جیسے پہلے تھے اور جہنم پھر انہیں جلائے گی،وہ جہنم تو جلا کر آدمی کی کھال اتارلینے والی ہے اور اس پر 19 فرشتے حضرت مالک عَلَیْہِ السَّلَام اور ان کے اٹھارہ ساتھی داروغہ کے طور پر مقررہیں ۔( روح البیان، المدثر، تحت الآیۃ: ۲۷-۳۰، ۱۰ / ۲۳۱، خازن، المدثر، تحت الآیۃ: ۲۷-۳۰، ۴ / ۳۲۹، ملتقطاً)
کفار کا سخت عذاب اور جہنم کی شدت:
کفار کے سخت عذاب اورجہنم کی شدت کے بارے میں ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ’’اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا سَوْفَ نُصْلِیْهِمْ نَارًاؕ-كُلَّمَا نَضِجَتْ جُلُوْدُهُمْ بَدَّلْنٰهُمْ جُلُوْدًا غَیْرَهَا لِیَذُوْقُوا الْعَذَابَؕ-اِنَّ اللّٰهَ كَانَ عَزِیْزًا حَكِیْمًا‘‘(النساء:۵۶)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک وہ لوگ جنہوں نے ہماریآیتوں کا انکار کیا عنقریب ہم ان کو آگ میں داخل کریں گے۔ جب کبھی ان کی کھالیں خوب جل جائیں گی توہم ان کی کھالوں کو دوسری کھالوں سے بدل دیں گے کہ عذاب کا مزہ چکھ لیں ۔ بیشک اللّٰہ زبردست ہے، حکمت والا ہے۔
اور ارشاد فرمایا: ’’اِنَّاۤ اَعْتَدْنَا لِلظّٰلِمِیْنَ نَارًاۙ-اَحَاطَ بِهِمْ سُرَادِقُهَاؕ-وَ اِنْ یَّسْتَغِیْثُوْا یُغَاثُوْا بِمَآءٍ كَالْمُهْلِ یَشْوِی الْوُجُوْهَؕ-بِئْسَ الشَّرَابُؕ-وَ سَآءَتْ مُرْتَفَقًا‘‘(کہف:۲۹)
ترجمۂ کنزُالعِرفان: بیشک ہم نے ظالموں کے لیے وہ آگ تیار کر رکھی ہے جس کی دیواریں انہیں گھیر لیں گی اور اگروہ پانی کے لیے فریاد کریں تو ان کی فریاد اس پانی سے پوری کی جائے گی جو پگھلائے ہوئے تانبے کی طرح ہوگا جو اُن کے منہ کوبھون دے گا۔ کیا ہی برا پینا اور دوزخ کیا ہی بری ٹھہرنے کی جگہ ہے۔
اللّٰہ تعالیٰ ہمارے ایمان کی حفاظت فرمائے اور ایمان کی حالت میں ہی ہمیں موت نصیب فرمائے اور جہنم کے انتہائی سخت اور دردناک عذاب سے ہمیں نجات عطا فرمائے،اٰمین۔