Home ≫ ur ≫ Surah Al Mulk ≫ ayat 19 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَوَ لَمْ یَرَوْا اِلَى الطَّیْرِ فَوْقَهُمْ صٰٓفّٰتٍ وَّ یَقْبِضْنَﰉ مَا یُمْسِكُهُنَّ اِلَّا الرَّحْمٰنُؕ-اِنَّهٗ بِكُلِّ شَیْءٍۭ بَصِیْرٌ(19)
تفسیر: صراط الجنان
{اَوَ لَمْ یَرَوْا اِلَى الطَّیْرِ فَوْقَهُمْ: اور کیا انہوں نے اپنے اوپر پرندے نہ دیکھے۔} اس آیت میں اللّٰہ تعالیٰ نے وہ چیز بیان فرمائی جو اس کی قدرت کے کمال پر دلالت کرتی ہے،چنانچہ ارشاد فرمایا کہ کیا کفارِمکہ غافل ہیں اور انہوں نے اپنے اوپر ہوا میں اُڑتے وقت پر پھیلاتے ہوئے اور سمیٹتے ہوئے پرندے نہیں دیکھے، انہیں ہوا میں پر پھیلانے اور سمیٹنے کی حالت میں گرنے سے رحمٰن عَزَّوَجَلَّ کے سواکوئی نہیں روکتاحالانکہ پرندے بوجھل ،موٹے اورجسیم ہوتے ہیں اور بھاری چیز طبعاً پستی کی طرف مائل ہوتی ہے وہ فضا میں نہیں رک سکتی،یہ اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت ہے کہ وہ ٹھہرے رہتے ہیں ،اور جس طرح اللّٰہ تعالیٰ نے پرندوں کو فضا میں ٹھہرایا ایسے ہی آسمانوں کو جب تک وہ چاہے روکے ہوئے ہے اور اگر وہ نہ روکے تو آسمان گر پڑیں ۔بیشک وہ سب کچھ دیکھ رہا ہے اور ا س پر کوئی بھی چیز پوشیدہ نہیں ہے۔(خازن، الملک، تحت الآیۃ: ۱۹، ۴ / ۲۹۱، مدارک، الملک، تحت الآیۃ: ۱۹، ص۱۲۶۴، ملتقطاً)
پرندوں اور جہازوں کی پرواز اللّٰہ تعالیٰ کی قدرت کی دلیل ہے:
پرندوں کی پروا ز کا ذکر کرتے ہوئے ایک اور مقام پر اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا: ’’اَلَمْ یَرَوْا اِلَى الطَّیْرِ مُسَخَّرٰتٍ فِیْ جَوِّ السَّمَآءِؕ-مَا یُمْسِكُهُنَّ اِلَّا اللّٰهُؕ-اِنَّ فِیْ ذٰلِكَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یُّؤْمِنُوْنَ‘‘(نحل:۷۹)
ترجمہ کنزُالعِرفان: کیا انہوں نے پرندوں کی طرف نہ دیکھا جو آسمان کی فضا میں (اللّٰہ کے)حکم کے پابند ہیں ۔انہیں (وہاں )اللّٰہ کے سوا کوئی نہیں روکتا۔ بیشک اس میں ایمان والوں کیلئے نشانیاں ہیں ۔
اس سے معلوم ہوا کہ پرندوں کوہوا میں محض پَر نہیں روکتے بلکہ انہیں اللّٰہ تعالیٰ روکے ہوئے ہے ،اسی طرح فی زمانہ ہوا میں مَحوِ پرواز ٹنوں وزنی ہوائی جہازوں کو مشین اور انجن گرنے سے نہیں بچاتے بلکہ انہیں بھی اللّٰہ تعالیٰ ہی گرنے سے بچاتا ہے یعنی مُؤثِّرِ حقیقی اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی ذات ہے۔