banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 13 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ سُلٰلَةٍ مِّنْ طِیْنٍ(12)ثُمَّ جَعَلْنٰهُ نُطْفَةً فِیْ قَرَارٍ مَّـكِیْنٍ(13)

ترجمہ: کنزالایمان اور بیشک ہم نے آدمی کو چُنی ہوئی مٹی سے بنایا۔ پھر اسے پانی کی بوند کیا ایک مضبوط ٹھہراؤ میں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور بیشک ہم نے انسان کو چنی ہوئی مٹی سے بنایا۔ پھر اس کوایک مضبوط ٹھہراؤ میں پانی کی بوند بنایا۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَلْاِنْسَانَ: انسان۔} اس آیت سے رکوع کے آخر تک  اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت پر چار دلائل ذکر فر مائے ہیں ۔ سب سے پہلے انسان کی پیدائش کے مختلف مَراحل سے اپنی قدرت پر اِستدلال فرمایا،اس کے بعد آسمانوں  کی تخلیق سے،پھر پانی نازل کرنے سے اور سب سے آخر میں  حیوانات کے مختلف مَنافع سے اپنی قدرت پر استدلال فرمایا۔( صاوی، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۱۲، ۴ / ۱۳۵۸)

           مفسرین فرماتے ہیں  کہ اس آیت میں انسان سے مراد حضرت آدم عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام ہیں ، انہیں   اللہ تعالیٰ نے مختلف جگہوں  سے چنی ہوئی مٹی سے بنایا۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۱۲، ۳ / ۳۲۱)

{ثُمَّ جَعَلْنٰهُ نُطْفَةً: پھر اس کو پانی کی بوند بنایا۔} یعنی پھر حضرت آدم عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی نسل کو ایک مضبوط ٹھہراؤ یعنی ماں  کے رحم میں  پانی کی بوند بنایا۔( مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۱۳، ص۷۵۳)