banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 19 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

فَاَنْشَاْنَا لَكُمْ بِهٖ جَنّٰتٍ مِّنْ نَّخِیْلٍ وَّ اَعْنَابٍۘ-لَكُمْ فِیْهَا فَوَاكِهُ كَثِیْرَةٌ وَّ مِنْهَا تَاْكُلُوْنَ(19)وَ شَجَرَةً تَخْرُ جُ مِنْ طُوْرِ سَیْنَآءَ تَنْۢبُتُ بِالدُّهْنِ وَ صِبْغٍ لِّلْاٰكِلِیْنَ(20)

ترجمہ: کنزالایمان تو اس سے ہم نے تمہارے لئے باغ پیدا کئے کھجوروں اور انگوروں کے تمہارے لیے ان میں بہت سے میوے ہیں اور ان میں سے کھاتے ہو۔ اور وہ پیڑ پیدا کیا کہ طور سینا سے نکلتا ہے لے کر اُگتا ہے تیل اور کھانے والوں کے لیے سالن۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو اس پانی سے ہم نے تمہارے لئے کھجوروں اور انگوروں کے باغات پیدا کئے۔ تمہارے لیے ان باغوں میں بہت سے پھل میوے ہیں اور ان میں سے تم کھاتے ہو۔ اور (ہم نے) درخت (پیدا کیا) جو طور سینا پہاڑ سے نکلتا ہے، تیل اور کھانے والوں کے لیے سالن لے کر اگتا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَاَنْشَاْنَا لَكُمْ: تو ہم نے تمہارے لئے پیدا کئے۔} یعنی جو پانی آسمان سے نازل فرما یا اس سے ہم نے تمہارے لئے کھجوروں  اور انگوروں  کے باغات پیدا کئے۔ تمہارے لیے ان باغوں میں  کھجوروں  اور انگوروں  کے علاوہ مزید بہت سے پھل میوے ہیں  اور سردی گرمی وغیرہ موسموں  میں  ان میں  سے تم کھاتے ہو اور عیش کرتے ہو۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۱۹، ۳ / ۳۲۳، مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۱۹، ص۷۵۴، ملتقطاً)

{وَ شَجَرَةً: اور درخت۔} یعنی  اللہ تعالیٰ نے زیتون کادرخت پیدا کیا جو طورِ سَینا نامی پہاڑسے نکلتا ہے، تیل اور کھانے والوں  کے لیے سالن لے کر اگتا ہے۔ یہ اس میں  عجیب صفت ہے کہ وہ تیل بھی ہے کہ تیل کے مَنافع اور فوائد اس سے حاصل کئے جاتے ہیں ، جلایا بھی جاتا ہے، دوا کے طریقے پر بھی کام میں  لایا جاتا ہے اور سالن کا بھی کام دیتا ہے کہ تنہا اس سے روٹی کھائی جاسکتی ہے۔( ابو سعود، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۲۰، ۴ / ۴۱-۴۲، ملخصاً)