banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 46 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

ثُمَّ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى وَ اَخَاهُ هٰرُوْنَ ﳔ بِاٰیٰتِنَا وَ سُلْطٰنٍ مُّبِیْنٍ(45)اِلٰى فِرْعَوْنَ وَ مَلَاۡىٕهٖ فَاسْتَكْبَرُوْا وَ كَانُوْا قَوْمًا عَالِیْنَ(46)

ترجمہ: کنزالایمان پھر ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی ہارون کو اپنی آیتوں اور روشن سند کے ساتھ بھیجا۔ فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف تو انہوں نے غرور کیااور وہ لوگ غلبہ پائے ہوئے تھے۔ ترجمہ: کنزالعرفان پھر ہم نے موسیٰ اور اس کے بھائی ہارون کو اپنی آیتوں اور روشن دلیل کے ساتھ بھیجا۔ فرعون اور اس کے درباریوں کی طرف تو انہوں نے تکبر کیا اور وہ غلبہ پائے ہوئے لوگ تھے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ثُمَّ اَرْسَلْنَا مُوْسٰى: پھر ہم نے موسیٰ کو بھیجا۔} یہاں  سے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا واقعہ بیان کیا جارہا ہے، چنانچہ اس آیت اوراس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اس سے پہلی آیت میں  جن رسولوں  عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا ذکر ہوا ان کے بعد  اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کے بھائی حضرت ہارون عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اپنی آیتوں  اور روشن دلیل جیسے عصا اور روشن ہاتھ وغیرہ معجزات کے ساتھ فرعون اور اس کے درباریوں  کی طرف بھیجا تو فرعون اورا س کے درباریوں  نے غرور کیا اور اپنے تکبرکے باعث ایمان نہ لائے اور وہ بنی اسرائیل پر اپنے ظلم و ستم سے غلبہ پائے ہوئے لوگ تھے۔(تفسیرطبری، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۵-۴۶، ۹ / ۲۱۶، ملخصاً)

            نوٹ:یاد رہے کہ حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَا الصَّلٰوۃُ وَ السَّلَام کے واقعات متعدد سورتوں  میں  گزر چکے ہیں ۔