banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 49 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

فَقَالُوْۤا اَنُؤْمِنُ لِبَشَرَیْنِ مِثْلِنَا وَ قَوْمُهُمَا لَنَا عٰبِدُوْنَ(47)فَكَذَّبُوْهُمَا فَكَانُوْا مِنَ الْمُهْلَكِیْنَ(48)وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ لَعَلَّهُمْ یَهْتَدُوْنَ(49)

ترجمہ: کنزالایمان تو بولے کیا ہم ایمان لے آئیں اپنے جیسے دو آدمیوں پر اور ان کی قوم ہماری بندگی کررہی ہے۔ تو انہوں نے ان دونوں کو جھٹلایا تو ہلاک کیے ہوؤں میں ہوگئے۔ اور بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی کہ ان کو ہدایت ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو کہنے لگے: کیا ہم اپنے جیسے دو آدمیوں پرایمان لے آئیں حالانکہ ان کی قوم ہماری اطاعت گزار ہے۔ تو انہوں نے ان دونوں کو جھٹلایا تو ہلاک کئے جانے والوں میں سے ہوگئے۔ اور بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی تاکہ (بنی اسرائیل) ہدایت پاجائیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{فَقَالُوْا: تو کہنے لگے۔} اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جب حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَاالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے اُنہیں  ایمان کی دعوت دی تو کہنے لگے’’کیا ہم اپنے جیسے دو آدمیوں  یعنی حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون عَلَیْہِمَاالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پرایمان لے آئیں  حالانکہ ان کی قوم بنی اسرائیل ہمارے زیرِ فرمان ہے، تو یہ کیسے گوارا ہو کہ اسی قوم کے دو آدمیوں  پر ایمان لا کر اُن کے اطاعت گزار بن جائیں ۔ یہ لوگ اپنی تکذیب پر قائم رہے یہاں  تک کہ دریا میں  غرق ہو کر ہلاک کئے جانے والوں  میں  سے ہوگئے۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۷-۴۸، ۳ / ۳۲۶، ابوسعود، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۷-۴۸، ۴ / ۴۹-۵۰، ملتقطاً)

{وَ لَقَدْ اٰتَیْنَا مُوْسَى الْكِتٰبَ: اور بیشک ہم نے موسیٰ کو کتاب عطا فرمائی۔} ارشاد فرمایا کہ ہم نے فرعون اور اس کی قوم کی ہلاکت کے بعد حضرت موسیٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو کتاب یعنی توریت شریف عطا فرمائی تاکہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ  الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم بنی اسرائیل ا س کے احکامات پر عمل کر کے سیدھے راستے کی ہدایت پاجائیں ۔( روح البیان، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۴۹، ۶ / ۸۶)