banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 74 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

وَ اِنَّكَ لَتَدْعُوْهُمْ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ(73)وَ اِنَّ الَّذِیْنَ لَا یُؤْمِنُوْنَ بِالْاٰخِرَةِ عَنِ الصِّرَاطِ لَنٰكِبُوْنَ(74)

ترجمہ: کنزالایمان اور بیشک تم انہیں سیدھی راہ کی طرف بلاتے ہو۔ اور بیشک جو آخرت پر ایما ن نہیں لاتے ضرور سیدھی راہ سے کترائے ہوئے ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور بیشک تم انہیں سیدھی راہ کی طرف بلاتے ہو۔ اور بیشک جو آخرت پر ایما ن نہیں لاتے وہ ضرور سیدھی راہ سے کترائے ہوئے ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اِنَّكَ: اور بیشک تم۔} ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہ ِوَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، بے شک آپ انہیں  سیدھی راہ یعنی دین ِاسلام کی طرف بلاتے ہیں  تو اُن پر لازم ہے کہ آپ کی دعوت قبول کریں  اور اسلام میں  داخل ہوں ۔( مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۷۳، ص۷۶۲)

{وَ اِنَّ الَّذِیْنَ: اور بیشک جو۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی  اللہ  تَعَالٰی  عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، بیشک جو لوگ قیامت کے دن دوبارہ زندہ کئے جانے اور اعمال کی جزاء ملنے پر ایمان نہیں  لاتے وہ ضرور دینِ حق سے منہ موڑے ہوئے ہیں ۔( جلالین، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۷۴، ص۲۹۱)

            اس سے معلوم ہوا کہ آخرت پر ایمان لانا اور قیامت کے دن کی ہَولْناکیوں  کا خوف راہِ حق تلاش کرنے اور اس پر چلنے کا بہت مضبوط ذریعہ ہے۔( روح البیان، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۷۴، ۶ / ۹۶، ملخصاً)