banner image

Home ur Surah Al Muminun ayat 78 Translation Tafsir

اَلْمُؤْمِنُوْن

Al Muminun

HR Background

وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْشَاَ لَكُمُ السَّمْعَ وَ الْاَبْصَارَ وَ الْاَفْـٕدَةَؕ-قَلِیْلًا مَّا تَشْكُرُوْنَ(78)

ترجمہ: کنزالایمان اور وہی ہے جس نے بنائے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل تم بہت ہی کم حق مانتے ہو۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور وہی ہے جس نے تمہارے لیے کان اور آنکھیں اور دل بنائے، تم بہت ہی کم شکر ادا کرتے ہو۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ هُوَ: اور وہی ہے۔} اس آیت سے  اللہ تعالیٰ نے تمام مخلوق سے خطاب فرمایا اور ا س سے مقصود اہلِ ایمان کو نعمتیں  یاد دلا نا جبکہ کفار کو ا س بات پر سختی سے تَنبیہ کرنا ہے کہ انہوں  نے ان نعمتوں  کو ان کے مَصرَف میں  استعمال نہیں  کیا کیونکہ کان اس لئے بنائے گئے ہیں  کہ ان سے وہ بات سنی جائے جس سے ہدایت ملے اورا ٓنکھیں  اس لئے پیدا کی گئی ہیں  کہ ان کے ذریعے  اللہ تعالیٰ کی صفات کے کمال پر دلالت کرنے والی نشانیوں  کا مشاہدہ کیا جائے اور دلوں  کی تخلیق کا مقصد یہ ہے کہ ان کے ذریعے  اللہ تعالیٰ کی صَنعتوں  میں  غورو فکر کیا جائے تو جس نے ان نعمتوں  کو ان کے مصرف میں  استعمال نہ کیا تو وہ ایسا شخص ہے جس نے ان نعمتوں  سے کوئی فائدہ نہ اٹھایا۔( صاوی، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۷۸، ۴ / ۱۳۷۳-۱۳۷۴)

            اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ  اللہ  وہی ہے جس نے تمہارے لیے کان، آنکھیں  اور دل بنائے تاکہ تم ان کے ذریعے سنو، دیکھو اورسمجھو اور دینی، دُنْیَوی مَنافع حاصل کرو۔اے لوگو!تم بہت ہی کم شکر ادا کرتے ہو کیونکہ تم نے ان نعمتوں کی قدر نہ جانی اور ان سے فائدہ نہ اُٹھایا اور کانوں ، آنکھوں  اور دلوں  سے  اللہ تعالیٰ کی آیات سننے، دیکھنے، سمجھنے اور  اللہ تعالیٰ کی معرفت حاصل کرنے اور حقیقی طور پر نعمتیں  عطا فرمانے والے کا حق پہچان کر شکر گزار بننے کا نفع نہ اٹھایا۔( خازن، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۷۸، ۳ / ۳۲۹، مدارک، المؤمنون، تحت الآیۃ: ۷۸، ص۷۶۲-۷۶۳، ملتقطاً)