Home ≫ ur ≫ Surah Al Mutaffifin ≫ ayat 15 ≫ Translation ≫ Tafsir
كَلَّاۤ اِنَّهُمْ عَنْ رَّبِّهِمْ یَوْمَىٕذٍ لَّمَحْجُوْبُوْنَﭤ(15)
تفسیر: صراط الجنان
{كَلَّا: یقینا۔} یعنی یقینابیشک وہ کفارقیامت کے دن اپنے رب عَزَّوَجَلَّ کے دیدار سے اسی طرح محروم ہوں گے جس طرح دنیا میں اس کی توحید کا اقرار کرنے سے محروم رہے۔
ایمان والوں کوآخرت میں اللّٰہ تعالیٰ کے دیدار کی نعمت نصیب ہو گی:
اس آیت سے ثابت ہوا کہ مؤمنین کو آخرت میں اللّٰہ تعالیٰ کے دیدار کی نعمت مُیَسَّر آئے گی کیونکہ دیدار سے محرومی کفار کے لئے وعید کے طور پر ذکر کی گئی اور جو چیز کفار کے لئے وعید اور تہدید ہو وہ مسلمان کے حق میں ثابت نہیں ہو سکتی ورنہ کافروں کی وہ خاص سزا ہی کیا جواُن کے ساتھ مسلمانوں کو بھی برابر مل رہی ہو،تواس سے لازم آیا کہ مؤمنین کے حق میں اللّٰہ تعالیٰ کے دیدار سے محرومی نہیں ہے ۔ حضرت امام مالک رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے اس آیت کے بارے میں پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا:’’ جب اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے دشمنوں کو اپنے دیدار سے محروم کیا تو دوستوں کو اپنی تجلّی سے نوازے گا اور اپنے دیدار سے سرفراز فرمائے گااورحضرت امام شافعی رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ اس آیت کے بارے میں فرماتے ہیں : ’’یہ آیت ا س بات کی دلیل ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ کے محبوب بندے اس کا دیدار کریں گے۔( خازن، المطفّفین، تحت الآیۃ: ۱۵، ۴ / ۳۶۱)