Home ≫ ur ≫ Surah Al Muzzammil ≫ ayat 10 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ اصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ وَ اهْجُرْهُمْ هَجْرًا جَمِیْلًا(10)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ اصْبِرْ عَلٰى مَا یَقُوْلُوْنَ: اور کافروں کی باتوں پر صبر کرو۔} یعنی اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، کفارِ قریش اللّٰہ تعالیٰ کے بارے میں شریک،بیوی اور اولاد بتا کر خُرافات بکتے ہیں اور آپ کو جادوگر، شاعر، کاہِن اور مجنون کہہ کر آپ کی شان میں گستاخیاں کرتے ہیں اور قرآن کو سابقہ لوگوں کی کہانیاں بتا کر اس کے بارے میں نازیْبا کلمات کہتے ہیں ،آپ کافروں کی ان باتوں پر صبر فرمائیں اورانہیں بدنی ،زبانی ، قلبی ہر اعتبار سے چھوڑ دیں اور ان کا معاملہ ان کے رب عَزَّوَجَلَّ کے سپرد کر دیں ۔( روح البیان، المزمل، تحت الآیۃ: ۱۰، ۱۰ / ۲۱۳)