banner image

Home ur Surah Al Qalam ayat 14 Translation Tafsir

اَلْقَلَم

Al Qalam

HR Background

اَنْ كَانَ ذَا مَالٍ وَّ بَنِیْنَﭤ(14)اِذَا تُتْلٰى عَلَیْهِ اٰیٰتُنَا قَالَ اَسَاطِیْرُ الْاَوَّلِیْنَ(15)

ترجمہ: کنزالایمان اس پر کہ کچھ مال اور بیٹے رکھتا ہے۔ جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جائیں کہتا ہے اگلوں کی کہانیاں ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان اس بنا پر (بات نہ مانو) کہ وہ مال اور بیٹوں والا ہے۔ جب اس پر ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے کہ اگلوں کی کہانیاں ہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَنْ كَانَ ذَا مَالٍ وَّ بَنِیْنَ: کہ وہ مال اور بیٹوں  والا ہے۔} اس آیت کا تعلق اسی سورت کی آیت نمبر 10 سے بھی ہو سکتا ہے۔اس صورت میں  آیت کا معنی یہ ہو گا کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، ان عیبوں  کے ہونے کے ساتھ آ پ اس کافر کی بات نہ مانیں  کہ وہ مالدار اور بیٹوں  والا ہے۔اور اس آیت کا تعلق اس کے بعد والی آیت سے بھی ہو سکتا ہے۔اس صورت میں  ا س آیت اور اس کے بعد والی آیت کا معنی یہ ہو گا کہ وہ کافرمال اور اولاد والا ہے ، تو اسے چاہئے تھا کہ ان نعمتوں  کی وجہ سے اللّٰہ تعالیٰ کا شکر ادا کرتا اور ایمان لاتا لیکن ا س لعین نے شکر کرنے کی بجائے مال اور اولاد کی وجہ سے اللّٰہ تعالیٰ کی آیتوں  کا انکار کرنا شروع کر دیا اور جب ا س کے سامنے قرآنِ پاک کی آیتیں  پڑھی جاتی ہیں  تو وہ کہتا ہے کہ یہ اگلوں  کی جھوٹی کہانیاں  ہیں ۔( مدارک ، القلم ، تحت الآیۃ : ۱۴- ۱۵ ، ص۱۲۶۷ ، صاوی ، القلم ، تحت الآیۃ : ۱۴-۱۵،  ۶ / ۲۲۱۴، جمل، القلم، تحت الآیۃ: ۱۴-۱۵، ۸ / ۷۵، ملتقطاً)

            اس صورت میں  یہ ولید بن مغیرہ کادسواں  عیب بنتاہے جبکہ مجموعی طور پر آیت نمبر8سے لے کر یہاں  تک سیّد المرسَلین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ  وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے دشمنوں  کے 10سے زیادہ عیب بیان کئے گئے ہیں ۔