Home ≫ ur ≫ Surah Al Qamar ≫ ayat 17 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ(17)
تفسیر: صراط الجنان
{ وَ لَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ: اور بیشک ہم نے قرآن کو یاد کرنے / نصیحت لینے کیلئے آسان فرمادیا۔}اس آیت کی ایک تفسیر یہ ہے کہ اے حبیب ! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،بے شک ہم نے عبرت اور نصیحت حاصل کرنے کے لئے آپ کی قوم کی زبان میں قرآنِ مجیدنازل فرما کر ان کے لئے آسان کر دیااور طرح طرح کی نصیحتوں اور عبرتوں سے قرآن کو بھر دیا اورا س میں وعدوں اور وعیدوں کوبیان کر دیا تو ہے کوئی نصیحت حاصل کرنے والا جو اس سے نصیحت حاصل کرے۔
دوسری تفسیر یہ ہے کہ بیشک ہم نے قرآن کو یاد کرنے کے لئے آسان کر دیا تو ہے کوئی جو اِسے یادکرے۔( ابو سعود، القمر، تحت الآیۃ: ۱۷،۵ / ۶۵۵، مدارک، القمر، تحت الآیۃ: ۱۷، ص۱۱۸۷، ملتقطاً)
قرآنِ مجید یاد کرنے والے کے لئے آسان ہے :
حضرت علامہ مفتی نعیم الدین مراد آبادی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں ’’اس آیت میں قرآنِ کریم کی تعلیم حاصل کرنے،قرآنِ پاک کی تعلیم دینے، اس میں مشغول رہنے اور اسے حفظ کرنے کی ترغیب ہے اور اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ قرآنِ پاک یاد کرنے والے کی اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد ہوتی ہے اور اس کو حفظ کرنا سہل وآسان فرما دینے ہی کا ثمرہ ہے کہ عربی، عجمی،بڑے حتّٰی کہ بچے تک بھی اس کو یاد کرلیتے ہیں اور اس کے علاوہ کوئی مذہبی کتاب ایسی نہیں ہے جو یاد کی جاتی ہو اور سہولت سے یاد ہوجاتی ہو ۔( خزائن العرفان، القمر، تحت الآیۃ: ۱۷، ص۹۷۷ ،ملخصاً)
حضرتِ انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،رسولِ اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’اللہ تعالیٰ قرآن سننے والے سے دنیاکی مصیبتیں دور کر دیتا ہے اور قرآن پڑھنے والے سے آخرت کی مصیبتیں دُور کر دیتا ہے۔ قرآنِ پاک کی ایک آیت سننا سونے کے خزانے سے بہتر ہے اور ا س کی ایک آیت پڑھنا عرش کے نیچے موجود چیزوں سے افضل ہے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا وہ کلام ہے جو اس نے مخلوق پیدا کرنے سے پہلے فرمایا تو جس نے قرآن میں اِلحاد کیا(یعنی بے دینی کا کوئی معاملہ کیا) یا قرآن کے بارے میں اپنی رائے سے کچھ کہا تو اس نے کفر کیا اور اگر اللہ تعالیٰ قرآنِ پاک کو لوگوں کی زبانوں پر آسان نہ فرما دیتا کوئی شخص بھی رحمٰن کے کلام کا تَکَلُّم کرنے پر قادر نہ ہوتا۔ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا:
’’ وَ لَقَدْ یَسَّرْنَا الْقُرْاٰنَ لِلذِّكْرِ فَهَلْ مِنْ مُّدَّكِرٍ‘‘
ترجمۂ کنزُالعِرفان: اور بیشک ہم نے قرآن کو یاد کرنے کے لیے آسان فرمادیا تو ہے کوئی یاد کرنے والا؟( مسند الفردوس، باب الیاء، ۵ / ۲۵۹، الحدیث: ۸۱۲۲)