banner image

Home ur Surah Al Qamar ayat 19 Translation Tafsir

اَلْقَمَر

Al Qamar

HR Background

اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمْ رِیْحًا صَرْصَرًا فِیْ یَوْمِ نَحْسٍ مُّسْتَمِرٍّ(19)تَنْزِعُ النَّاسَۙ- كَاَنَّهُمْ اَعْجَازُ نَخْلٍ مُّنْقَعِرٍ(20)

ترجمہ: کنزالایمان بیشک ہم نے اُن پر ایک سخت آندھی بھیجی ایسے دن میں جس کی نحوست ان پر ہمیشہ کے لیے رہی۔ لوگوں کو یوں دے مارتی تھی کہ گویا وہ اکھڑی ہوئی کھجوروں کے ڈنڈ ہیں ۔ ترجمہ: کنزالعرفان بیشک ہم نے ان پر ایسے دن میں ایک سخت آندھی بھیجی جس کی نحوست (ان پر) ہمیشہ کے لیے رہی۔ وہ آندھی لوگوں کو یوں اکھیڑ مارتی تھی گویا وہ اکھڑی ہوئی کھجوروں کے سوکھے تنے ہوں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمْ رِیْحًا صَرْصَرًا : بیشک ہم نے ان پر ایک سخت آندھی بھیجی۔} اس آیت سے قومِ عاد پر آنے والے عذاب کی کیفِیَّت بیان کی جا رہی ہے،چنانچہ اس آیت اور ا س کے بعد والی آیت میں  اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا کہ بے شک ہم نے قومِ عاد پر ایسے دن میں  ایک بہت تیز چلنے والی ،نہایت ٹھنڈی اور سخت سناٹے والی آندھی بھیجی جس کی نحوست ان پر ہمیشہ کے لیے رہی حتّٰی کہ ان میں  سے کوئی نہ بچا اوروہ سب ہلاک ہوگئے ۔وہ آندھی لوگوں  کوزمین سے یوں  اکھیڑ دیتی تھی گویا وہ اکھڑی ہوئی کھجوروں  کے سوکھے تنے ہوں  اور پھر سر کے بل انہیں  زمین پر ا س طرح دے مارتی کہ ان کے سر تن سے جدا ہو جاتے تھے اور جس دن وہ آندھی آئی تھی وہ دن مہینے کا آخری بدھ تھا۔( جلالین مع صاوی، القمر، تحت الآیۃ: ۱۹-۲۰، ۶ / ۲۰۶۵، خازن، القمر، تحت الآیۃ: ۱۹-۲۰، ۴ / ۲۰۴، ملتقطاً)

          نوٹ: بعض لوگ مہینے کے آخری بدھ کو منحوس کہتے ہیں  اوراس کی دلیل کے طور پر یہ آیت پیش کرتے ہیں  ،مگر یہ غلط ہے کیونکہ اس بدھ کی نحوست صرف قومِ عاد کے لئے تھی۔