Home ≫ ur ≫ Surah Al Qamar ≫ ayat 33 ≫ Translation ≫ Tafsir
كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطٍۭ بِالنُّذُرِ(33)اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمْ حَاصِبًا اِلَّاۤ اٰلَ لُوْطٍؕ-نَجَّیْنٰهُمْ بِسَحَرٍ(34)نِّعْمَةً مِّنْ عِنْدِنَاؕ-كَذٰلِكَ نَجْزِیْ مَنْ شَكَرَ(35)
تفسیر: صراط الجنان
{ كَذَّبَتْ قَوْمُ لُوْطٍۭ بِالنُّذُرِ: لوط کی قوم نے ڈر سنانے والوں (رسولوں ) کو جھٹلایا۔} یہاں سے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم کا حال بیان فرمایاگیا کہ انہوں نے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا انکار کر کے سب رسولوں کو جھٹلایا کیونکہ ایک نبی کا انکار کرناگویا تمام پیغمبروں کا انکار ہے۔
{ اِنَّاۤ اَرْسَلْنَا عَلَیْهِمْ حَاصِبًا: بیشک ہم نے ان پر ایک پتھراؤ بھیجا۔} یہاں سے حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم پر آنے والے عذاب اور ان کی ہلاکت کے بارے میں بتایا گیا،چنانچہ اس آیت اور اس کے بعد والی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو جھٹلانے اور ان کاانکار کرنے کی سزا میں ہم نے ان لوگوں پر چھوٹے چھوٹے سنگریزے برسائے اورہم نے اپنے پاس سے احسان فرماکرحضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان کی دونوں صاحب زادیوں کو اس عذاب سے محفوظ رکھا اور انہیں صبح ہونے سے پہلے بچا لیا، اور یہ حضرت لوط عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لانے والوں کی خصوصیت نہیں بلکہ ہم اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شکر کرنے والے ہر بندے کو یونہی صلہ دیتے ہیں کہ انہیں مشرکین کے ساتھ عذاب نہیں دیتے ۔ یاد رہے کہ شکر گزار بندہ وہ ہے جو اللہ تعالیٰ پر اور اس کے رسولوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لائے اور ان کی اطاعت کرے۔( جلالین مع صاوی، القمر، تحت الآیۃ: ۳۴-۳۵، ۶ / ۲۰۶۸، خازن، القمر، تحت الآیۃ: ۳۴-۳۵، ۴ / ۲۰۵، ملتقطاً)