banner image

Home ur Surah Al Qamar ayat 5 Translation Tafsir

اَلْقَمَر

Al Qamar

HR Background

حِكْمَةٌۢ بَالِغَةٌ فَمَا تُغْنِ النُّذُرُ(5)

ترجمہ: کنزالایمان انتہاء کو پہنچی ہوئی حکمت پھر کیا کام دیں ڈر سنانے والے۔ ترجمہ: کنزالعرفان ۔(یہ قرآن) انتہاء کو پہنچی ہوئی حکمت ہے تو (ایسوں کو) ڈر انے والے امور فائدہ نہیں دیتے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{حِكْمَةٌۢ بَالِغَةٌ: انتہاء کو پہنچی ہوئی حکمت۔} اس آیت کا ایک معنی یہ ہے کہ یہ قرآن انتہاء کو پہنچی ہوئی حکمت سے بھرپور ہے تو جب کافر ڈرسنانے والوں  کی مخالفت کریں  گے اور انہیں  جھٹلائیں  گے تو یہ انہیں  کیا فائدہ دیں  گے۔ (خازن، القمر، تحت الآیۃ: ۵، ۴ / ۲۰۲)اسی طرح ایک اور مقام پر ارشاد فرمایا:

’’ قُلِ انْظُرُوْا مَا ذَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِؕ-وَ مَا تُغْنِی الْاٰیٰتُ وَ النُّذُرُ عَنْ قَوْمٍ لَّا یُؤْمِنُوْنَ‘‘(یونس:۱۰۱)

ترجمۂ کنزُالعِرفان: تم فرماؤ: تم دیکھو کہ آسمانوں  اور زمین میں  کیا کیا (نشانیاں ) ہیں  اور نشانیاں  اور رسول ان لوگوں  کو کوئی فائدہ نہیں  دیتے جو ایمان نہیں  لاتے۔

          دوسرا معنی یہ ہے کہ یہ قرآن انتہاء کو پہنچی ہوئی حکمت سے بھرپور ہے تو (کافروں  کو پھربھی) ڈر انے والے اُمور جیسے سابقہ امتوں  پر آنے والے عذابات نے فائدہ نہ دیا۔( جلالین مع صاوی، القمر، تحت الآیۃ: ۵، ۶ / ۲۰۶۱)