Home ≫ ur ≫ Surah Al Qasas ≫ ayat 14 ≫ Translation ≫ Tafsir
وَ لَمَّا بَلَغَ اَشُدَّهٗ وَ اسْتَوٰۤى اٰتَیْنٰهُ حُكْمًا وَّ عِلْمًاؕ-وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ(14)
تفسیر: صراط الجنان
{وَ لَمَّا بَلَغَ اَشُدَّهٗ وَ اسْتَوٰى: اور جب اپنی جوانی کو پہنچے اور بھرپور ہوگئے۔} گزشتہ آیات میں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی ولادت اوران کی غیبی حفاظت کابیان تھااب اس آیت ِمبارکہ سے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی جوانی کے کچھ احوال بیان کیے جارہے ہیں کہ جب آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی عمرشریف 30سال سے زیادہ ہوگئی تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کوعلم وحکمت سے نوازا۔
یہاں حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو علم ِلَدُنی ملاتھا جواستاد کے واسطے کے بغیر آپ کو عطا ہوا ،جیسا کہ ’’اٰتَیْنٰهُ‘‘ فرمانے سے معلوم ہوا اوریہ علم آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو نبوت عطا کئے جانے سے پہلے دیا گیا، اور یہ بھی یاد رہے کہ یہاں حکم اورعلم سے مراد نبوت نہیں کیونکہ حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو نبوت تو مَدیَن سے مصر آتے ہوئے راستہ میں عطا ہوئی ۔ نیز حضرت موسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام شروع سے ہی صالح،نیک، متقی، پرہیز گار تھے۔
آیت ’’ وَ كَذٰلِكَ نَجْزِی الْمُحْسِنِیْنَ‘‘ سے معلوم ہونے والے مسائل:
اس آیت ِمبارکہ سے دو مسئلے معلوم ہوئے ،
(1)… انبیاء ِکرام عَلَیْہِمُ السَّلَام ظہورِ نبوت اور کتاب ِالٰہی ملنے سے پہلے ہی متقی ، صالح اور اللہ تعالیٰ کے عبادت گزار ہوتے ہیں ۔ ہمارے حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر جب قرآن کی پہلی آیت اتری تو اس وقت آپ غارِحراء میں اِعتکاف اور اللہ تعالیٰ کی عبادت میں مشغول تھے۔
(2)… نیک اعمال کی برکت سے اللہ تعالیٰ کی طرف سے کامل علم ملتا ہے اور عالم کے عمل میں برکت ہوتی ہے۔ لہٰذا علماء کو چاہیے کہ وہ نیک اعمال بکثرت کیا کریں ۔