Home ≫ ur ≫ Surah Al Qiyamah ≫ ayat 36 ≫ Translation ≫ Tafsir
اَیَحْسَبُ الْاِنْسَانُ اَنْ یُّتْرَكَ سُدًىﭤ(36)
تفسیر: صراط الجنان
{اَیَحْسَبُ الْاِنْسَانُ: کیا آدمی اس گھمنڈ میں ہے۔} ارشاد فرمایا : کیا آدمی اس گھمنڈ میں ہے کہ اسے یوں آزاد چھوڑ دیا جائے گا کہ نہ اسے کسی چیز کا حکم دیا جائے اور نہ اسے کسی چیز سے منع کیا جائے، نہ وہ مرنے کے بعد اُٹھایا جائے، نہ اس سے اعمال کا حساب لیا جائے اور نہ اُسے آخرت میں جزا دی جائے ۔ ایسا نہیں ہو گا بلکہ اسے دنیا میں اَمر و نہی کا پابند کیا جائے گا،مرنے کے بعد اُٹھایا جائے گا،اس سے اعمال کا حساب لیا جائے گا اور آخرت میں اسے اس کے اعمال کی جزا بھی دی جائے گی۔
ہمیں آزاد نہیں چھوڑا گیا:
اس سے معلوم ہو اکہ ہمیں بالکل آزاد نہیں چھوڑا گیا کہ جیسے چاہیں زندگی گزاریں ،جیسے چاہیں اعمال کریں اور اپنی مرضی کے مطابق جس طرح اور جہاں چاہے رہیں بلکہ ہمیں دنیا کی زندگی میں اللّٰہ تعالیٰ اور اس کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف سے کچھ چیزوں کا پابند کیا گیاہے اور کچھ چیزوں سے منع کیاگیاہے اور زندگی گزارنے کے لئے ہمیں ایک دائرۂ کار عطا کیا گیا ہے جس میں رہ کر ہمیں اپنی زندگی کے اَیّام پورے کرنے ہیں اور ہمارے سامنے یہ بھی واضح کر دیاگیا ہے کہ ہمیں مرنے کے بعد اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں حاضر ہونا اور اپنے اعمال کا حساب دینا ہے اور پھر دنیامیں جیسے اعمال کئے ہوں گے ویسی جزا بھی ملے گی ،لہٰذا عقلمندی کا تقاضا یہی ہے کہ خود کو شریعت کی پابندیوں سے آزاد سمجھ کر زندگی نہ گزاری جائے بلکہ زندگی جینے کا جو طریقہ اللّٰہ تعالیٰ اور ا س کے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے دیا ہے اسی کے مطابق زندگی بسر کی جائے کہ اسی میں دنیا اور آخرت کی کامیابی ہے اور جو شخص شریعت کے احکامات سے آزاد ہو کر جینا چاہتا ہے وہ بڑا بیوقوف اور بہت نادان ہے کہ وہ تھوڑے سے مزے کی خاطر ہمیشہ کے لئے خود کو ذلت و رُسوائی اور انتہائی دردناک عذاب میں دھکیلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اللّٰہ تعالیٰ لوگوں کو عقلِ سلیم عطا فرمائے اور انہیں شریعت کے احکامات کے مطابق زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے،اٰمین۔