banner image

Home ur Surah Al Taubah ayat 127 Translation Tafsir

اَلتَّوْبَة

At Taubah

HR Background

وَ اِذَا مَاۤ اُنْزِلَتْ سُوْرَةٌ نَّـظَرَ بَعْضُهُمْ اِلٰى بَعْضٍؕ-هَلْ یَرٰىكُمْ مِّنْ اَحَدٍ ثُمَّ انْصَرَفُوْاؕ-صَرَفَ اللّٰهُ قُلُوْبَهُمْ بِاَنَّهُمْ قَوْمٌ لَّا یَفْقَهُوْنَ(127)

ترجمہ: کنزالایمان اور جب کوئی سورت اترتی ہے ان میں ایک دوسرے کو دیکھنے لگتا ہے کہ کوئی تمہیں دیکھتا تو نہیں پھر پلٹ جاتے ہیں اللہ نے ان کے دل پلٹ دیئے کہ وہ ناسمجھ لوگ ہیں۔ ترجمہ: کنزالعرفان اور جب کوئی سورت نازل کی جاتی ہے تو ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگتے ہیں کہ تمہیں کوئی دیکھ تو نہیں رہا پھر پلٹ جاتے ہیں تواللہ نے ان کے دل پلٹ دیئے ہیں کیونکہ یہ لوگ سمجھتے نہیں ۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{وَ اِذَا مَاۤ اُنْزِلَتْ سُوْرَةٌ:اور جب کوئی سورت نازل کی جاتی ہے۔} اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جب کوئی ایسی سورت نازل کی جاتی ہے کہ جس میں منافقین کو زَجر وتَوبیخ اور ان کے نفاق کا بیان ہو تو وہ وہاں سے بھاگنے کیلئے ایک دوسرے کی طرف دیکھنے لگتے ہیں اور آنکھوں سے نکل بھاگنے کے اشارے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ جب تم اپنی نشست گاہ سے اٹھو تو اس وقت مومنوں میں سے کوئی تمہیں دیکھ تو نہیں رہا ،اگر دیکھ رہا ہو تو بیٹھ گئے ورنہ نکل جاتے ہیں۔ پھر اس نازل ہونے والی سورت کے سبب ایمان سے اپنے کفر کی طرف پلٹ جاتے ہیں ، اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ان کے دل ایمان سے پلٹ دیئے ہیں کیونکہ یہ قوم سمجھتی ہی نہیں اور اپنے نفع و نقصان کو نہیں سوچتی۔ (خازن، التوبۃ، تحت الآیۃ: ۱۲۷، ۲ / ۲۹۸،  مدارک، التوبۃ، تحت الآیۃ: ۱۲۷، ص۴۶۰، ملتقطاً)