Home ≫ ur ≫ Surah Al Yusuf ≫ ayat 12 ≫ Translation ≫ Tafsir
قَالُوْا یٰۤاَبَانَا مَا لَكَ لَا تَاْمَنَّا عَلٰى یُوْسُفَ وَ اِنَّا لَهٗ لَنٰصِحُوْنَ(11)اَرْسِلْهُ مَعَنَا غَدًا یَّرْتَعْ وَ یَلْعَبْ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ(12)
تفسیر: صراط الجنان
{قَالُوْا:انہوں نے کہا۔} اس آیت اورا س سے اگلی آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بھائیوں نے جب آپس میں مشورہ کر لیا اور وہ حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے درمیان جدائی کروا دینے پر متفق ہو گئے تو انہوں نے اپنے والد حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے کہا ’’ اے ہمارے باپ! آپ کو کیا ہوا کہ یوسف کے معاملے میں آپ ہمارا اعتبار نہیں کرتے اور جب ہم شہر سے باہر صحرا کی طرف جائیں تویوسف کو ہمارے ساتھ نہیں بھیجتے حالانکہ ہم یقینااس کے خیر خواہ ہیں۔آپ کل اسے ہمارے ساتھ بھیج دیجئے تاکہ وہ تفریح مثلاً شکار اور تیر اندازی وغیرہ کے ذریعے لطف اندوز ہوں ، بیشک ہم اس کی پوری نگہداشت کریں گے ۔ (تفسیرطبری، یوسف، تحت الآیۃ: ۱۲، ۷ / ۱۵۵، مدارک، یوسف، تحت الآیۃ: ۱۲-۱۳، ص۵۲۲، ملتقطاً)