Home ≫ ur ≫ Surah Al Yusuf ≫ ayat 13 ≫ Translation ≫ Tafsir
قَالَ اِنِّیْ لَیَحْزُنُنِیْۤ اَنْ تَذْهَبُوْا بِهٖ وَ اَخَافُ اَنْ یَّاْكُلَهُ الذِّئْبُ وَ اَنْتُمْ عَنْهُ غٰفِلُوْنَ(13)
تفسیر: صراط الجنان
{قَالَ:فرمایا۔} اس آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ جب حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بھائیوں نے حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو ساتھ بھیجنے کا مطالبہ کیا تو حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو ان کے ساتھ نہ بھیجنے کی دو وُجوہات بیان فرمائیں ، ایک یہ کہ تمہاراحضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو لے جانا اور حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا تمہارے ساتھ چلے جانا مجھے غمگین کر دے گا۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا کچھ دیر کے لئے بھی ان سے جدا ہونا گوارا نہ تھا۔ دوسری وجہ یہ بیان کی کہ مجھے اس بات کا اندیشہ ہے کہ تم اپنے کھانے پینے اور کھیل کود میں مصروفیت کی وجہ سے حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی طرف سے غافل ہو جاؤ گے اور کوئی بھیڑیا آ کر انہیں کھا جائے گا۔یہ وجہ آپ نے اس لئے بیان فرمائی تھی کہ اس سرزمین میں بھیڑیے اور درندے بہت تھے۔ (خازن، یوسف، تحت الآیۃ: ۱۳، ۳ / ۷)