banner image

Home ur Surah Al Yusuf ayat 83 Translation Tafsir

يُوْسُف

Yusuf

HR Background

قَالَ بَلْ سَوَّلَتْ لَكُمْ اَنْفُسُكُمْ اَمْرًاؕ-فَصَبْرٌ جَمِیْلٌؕ-عَسَى اللّٰهُ اَنْ یَّاْتِیَنِیْ بِهِمْ جَمِیْعًاؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْعَلِیْمُ الْحَكِیْمُ(83)

ترجمہ: کنزالایمان کہا تمہارے نفس نے تمہیں کچھ حیلہ بنا دیا تو اچھا صبر ہے قریب ہے کہ اللہ ان سب کو مجھ سے لا ملائے بیشک وہی علم و حکمت والا ہے۔ ترجمہ: کنزالعرفان یعقوب نے فرمایا: بلکہ تمہارے نفس نے تمہارے لئے کچھ حیلہ بنادیا ہے تو عمدہ صبر ہے۔ عنقریب اللہ ان سب کو میرے پاس لے آئے گا بیشک وہی علم والا، حکمت والا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{قَالَ:فرمایا۔} حضرت یعقوب عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام نے فرمایا کہ چوری کی نسبت بنیامین کی طرف غلط ہے اور چوری کی سزا غلام بنانا ، یہ بھی کوئی کیا جانے اگر تم فتویٰ نہ دیتے اور تم نہ بتاتے ،  تمہارے نفس نے تمہارے لئے کچھ حیلہ بنا دیا ہے تو اب بھی میرا عمل عمدہ صبر ہے۔ عنقریب اللّٰہ  تعالیٰ حضرت یوسف عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو اور اُن کے دونوں  بھائیوں  کو میرے پاس لے آئے گا۔ بیشک وہی میرے افسوس اور غم کی حالت کو جانتا ہے اور اس نے کسی حکمت کی وجہ سے ہی مجھے اس میں  مبتلا کیا ہے۔(روح البیان، یوسف، تحت الآیۃ: ۸۳، ۴ / ۳۰۴-۳۰۵)