سورۂ اَلَمْ نَشْرَحْ کے مضامین:
اس سورت کامرکزی مضمون یہ
ہے کہ اس میں تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کی
شخصیت اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ
سَلَّمَ کی
سیرتِ مبارکہ پر کلام کیا گیا ہے اور اس میں یہ مَضامین بیان ہوئے ہیں ۔
(1)…اس سورت کی ابتداء میں
سیّد المرسَلین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ
سَلَّمَ کو عطا کی گئی نعمتیں
بیان کی گئیں کہ اللّٰہ تعالیٰ نے آپ کی خاطر
ہدایت ، معرفت،نصیحت، نبوت اور علم وحکمت کے لئے آپ کے سینۂ اَقدس کو کشادہ اور
وسیع کر دیا اور شفاعت قبول کئے جانے والا بنا کر آپ کے اوپر سے امت کے گناہوں کے
غم کا وہ بوجھ دور کردیا جس نے آپ کی پیٹھ توڑی تھی اور آپ کی خاطر آپ کا ذکر
بلند کردیا۔
(2)…مشکلات و مَصائب کے بعد
آسانیاں عطا کرنے کا وعدہ فرمایا گیا۔
(3)…اس سورت کے آخر میں نماز
سے فارغ ہونے کے بعدآپ صَلَّی اللّٰہُ
تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَ سَلَّمَ کوآخرت
کے لئے دعاکرنے اور اللّٰہ تعالیٰ پر توکُّل کرتے
رہنے کا حکم دیاگیا ۔
نوٹ:اعلیٰ حضرت امام احمد رضا
خان رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ کے والد ماجد حضرت علامہ
مولانا نقی علی خان رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے اس سورۂ مبارکہ کی
445صفحات پر مشتمل ایک تفسیر لکھی ہے جس کا عربی نام’’اَلْکَلَامُ الْاَوْضَحْ فِیْ تَفْسِیْرِاَلَمْ نَشْرَحْ‘‘اور اردو نام’’انوار
ِجمال مصطفٰی ‘‘ ہے۔8آیات پر مشتمل اس
سورت کی445صفحات تک پھیلی ہوئی اُس تفسیر کو پڑھ کر قرآنِ پاک کی جامعِیّت کا کچھ
اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔()