banner image

Home ur Surah An Nahl ayat 1 Translation Tafsir

اَلنَّحْل

An Nahl

HR Background

اَتٰۤى اَمْرُ اللّٰهِ فَلَا تَسْتَعْجِلُوْهُؕ-سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ(1)

ترجمہ: کنزالایمان اب آتا ہے اللہ کا حکم تو اس کی جلدی نہ کرو پاکی اور برتری ہے اسے ان کے شریکوں سے۔ ترجمہ: کنزالعرفان اللہ کا حکم قریب آگیا تو تم اس کو جلدی طلب نہ کرو، (اللہ ) ان کے شرک سے پاک اور بلند وبالا ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{اَتٰۤى اَمْرُ اللّٰهِ: اللّٰہ کا حکم آگیا۔} شانِ نزول: جب کفار نے تکذیب اور اِستہزاء کے طور پر اس عذاب کے نازل ہونے اور قیامت قائم ہونے کی جلدی کی جس کا ان سے وعدہ کیا گیا تھا تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور بتادیا گیا کہ جس کی تم جلدی کرتے ہو وہ کچھ دور نہیں  بلکہ بہت ہی قریب ہے اور اپنے وقت پر یقینا واقع ہوگا اور جب واقع ہوگا تو تمہیں  اس سے چھٹکارے کی کوئی راہ نہ ملے گی۔(روح البیان، النحل، تحت الآیۃ: ۱، ۵ / ۲، ملخصاً)

قیامت قریب ہے:

          جب یہ آیتِ مبارکہ نازل ہوئی تو رسولُ اللّٰہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ مجھے اور قیامت کو اس طرح بھیجا گیا ہے اور اپنی دو انگلیوں  سے اشارہ فرمایا پھر انہیں  دراز کر دیا۔ (خازن، النحل، تحت الآیۃ: ۱، ۳ / ۱۱۲، بخاری، کتاب الرقاق، باب قول النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم: بعثت انا والساعۃ کہاتین، ۴ / ۲۴۸، الحدیث: ۶۵۰۳)

            ایک اور روایت میں  ہے، تاجدارِ رسالت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا ’’میں  قیامت کے بالکل قریب بھیجا گیا ہوں ، تو مجھے قیامت سے صرف اتنی سبقت حاصل ہے جتنی ا س انگلی یعنی درمیانی انگلی کو شہادت کی انگلی پر حاصل ہے۔ (ترمذی، کتاب الفتن، باب ما جاء فی قول النبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم: بعثت انا والساعۃ کہاتین۔۔۔ الخ، ۴ / ۹۱، الحدیث: ۲۲۲۰)

{سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یُشْرِكُوْنَ:(اللّٰہ) ان کے شرک سے پاک اور بلندوبالا ہے۔} کافروں  نے کہا ’’اے محمد! (صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ) آپ نے جویہ بات کہی کہ دنیا یا آخرت میں  اللّٰہ تعالیٰ نے ہمیں  عذا ب میں  مبتلا کر دینے کا حکم نازل فرمایا ہے، چلیں  ہم نے اس بات کومان لیا لیکن جن بتوں  کی ہم عبادت کر رہے ہیں  یہ اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  ہماری شفاعت کر دیں  گے تو ان بتوں  کی شفاعت کی وجہ سے ہمیں  عذاب سے نجات مل جائے گی، ان کے رد میں  اللّٰہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ’’اللّٰہ تعالیٰ ان کے شرک سے پاک اور بلندوبالا ہے۔(تفسیرکبیر، النحل، تحت الآیۃ: ۱، ۷ / ۱۶۸)