banner image

Home ur Surah An Nahl ayat 110 Translation Tafsir

اَلنَّحْل

An Nahl

HR Background

ثُمَّ اِنَّ رَبَّكَ لِلَّذِیْنَ هَاجَرُوْا مِنْۢ بَعْدِ مَا فُتِنُوْا ثُمَّ جٰهَدُوْا وَ صَبَرُوْۤاۙ-اِنَّ رَبَّكَ مِنْۢ بَعْدِهَا لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(110)

ترجمہ: کنزالایمان پھر بیشک تمہارا رب ان کے لیے جنہوں نے اپنے گھر چھوڑے بعد اس کے کہ ستائے گئے پھر انہوں نے جہاد کیا اور صابر رہے بیشک تمہارا رب اس کے بعد ضرور بخشنے والا ہے مہربان۔ ترجمہ: کنزالعرفان پھر بیشک تمہارا رب ان لوگوں کے لیے جنہوں نے تکلیفیں دئیے جانے کے بعد اپنے گھر بار چھوڑے پھر انہوں نے جہاد کیا اورصبر کیا بیشک تمہارا رب اس کے بعد ضرور بخشنے والا مہربان ہے۔

تفسیر: ‎صراط الجنان

{ثُمَّ اِنَّ رَبَّكَ:پھر بیشک تمہارا رب ۔} آیت کا خلاصہ یہ ہے کہ اے حبیب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، بے شک وہ لوگ جنہیں   ہجرت سے پہلے ان کے دین کے بارے میں  مشرکین کی طرف سے تکلیفیں  اور اَذِیَّتیں  دی گئیں  ،اس کے بعد انہوں  نے ہجرت کی اور اپنے شہر، گھر اور خاندانوں  کو چھوڑ کر اہلِ اسلام کے شہر مدینہ طیبہ منتقل ہو گئے۔ پھر انہوں  نے اپنے ہاتھوں ، تلواروں  اور زبانوں  کے ساتھ مشرکین اور ان کے جھوٹے معبودوں کے خلاف جہاد کیا اور جہاد کرنے پر صبر کیا تو بیشک یہ بخشش کے مستحق ہیں  ، اس لئے اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ ان کی اس آزمائش کے بعد انہیں  ضرور بخشنے والا مہربان ہے۔( تفسیر طبری، النحل، تحت الآیۃ: ۱۱۰، ۷ / ۶۵۳، جلالین، النحل، تحت الآیۃ: ۱۱۰، ص۲۲۶، ملتقطاً)